سرینگر+رام بن // محکمہ موسمیات نے آج دوپہر سے7فروری کی شام تک وادی کے بالائی اور میدانی علاقوں میں بارشوں کے ساتھ بھاری سے درمیانہ درجہ کی برف باری کی پیشگوئی کی ہے ۔اس دوران سرینگر جموں شاہراہ پر سوموار کو جموں سے سرینگر کی طرف قریب 3500 بڑی مال بھردار گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی، لیکن دوپہر کو بانہال کے قریب ایک بھاری پسی گر آئی جس کے نتیجے میں 4گھنٹے تک ٹریفک بند کرنا پڑا۔محکمہ موسمیات نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5فروری سے ایک بار پھر وادی مغربی ہوائوں کی لپیٹ میں آئے گی جس کا اثر 7فروری کی شام تک رہے گا ۔محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مغربی ہوائوں کے اثر کی وجہ سے وادی کے تینوں خطوں میں بھاری یادرمیانی درجہ کی برف باری یا پھر بارشیں ہونے کا امکان ہے ۔ایڈوازی میں مزید کہا گیاہے کہ 6اور7فروری کو مغربی ہوائوں کا زیادہ اثر ریاست پر پڑے گا جو 7 فروری کی شام کے بعد آہستہ آہستہ کم ہوتا جائے گا ۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پیر پنچال اور جنوبی کشمیر کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ بارہمولہ میں بھاری برف باری یا پھر بارشیں ہو سکتی ہیں ۔
شاہراہ
پیر کے روز رام بن بانہال سیکٹر میں تازہ پسیاں گر آنے سے جموں سرینگر شاہراہ بعد دوپہر قریب چار گھنٹے تک بند رہی۔ڈی ایس پی بانہال پردیپ کمار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سہ پہر قریب سو 3بجے کھار پورہ بانہال کے نزدیک ایک پہاڑ ہی نیچے سڑک پر گر آیا جس کے فوراً بعد ٹریفک بند کردیا گیا۔ انکا کہنا تھا کہ شام 7بجے تک پسی کو ہٹاکر شاہراہ یکطرفہ طور پر بحال کی گئی اور ٹریفک کو دوبارہ بحال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ رات 9بجے تک قریب 1500مال بردار گاڑیاں سرینگر کی طرف روانہ کردی گئیں تھیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک قریب 1500گاڑیوں شاہراہ پر موجود ہیں اور بانہال ٹنل اور شیطانی نالہ میں پھسلن پیدا ہونے کے بعد یقینی طور پر گاڑیون کی آمد و رفت بند کردی جائیگی۔ادھر رام بن کے ڈی ایس پی ٹریفک سریش کمار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شاہراہ پر ٹریفک کی روانی جاری ہے البتہ پنتھیال، بیٹری چشمہ، انوکھی فال، منکی موڈ اور دیگر کچھ مقامات پر یکطرفہ ٹریفک کی وجہ سے گاڑیاں سست رفتاری کیساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوموار کو شاہراہ پر صرف جموں سے مال بردار گاڑیوں کو چلنے کی اجازت تھی لہٰذا شام تک دیکھا جائے گا کہ کتنی گاڑیاں بانہال ٹنل پار کر نے میں کامیاب ہوتی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ جو گاڑیاں راستے میں رہیں گی انہیں منگل کو صبح 8بجے کے بعد چھوڑا جائیگا ، جس کے بعد اگر شاہراہ کی حالت ٹھیک رہی تو سرینگر سے گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی جائیگی لیکن اسکا حتمی فیصلہ اعلیٰ حکام ہی کریں گے۔ادھر شاہراہ پر سوموار کوسرینگر جانیوالی سینکڑوں گاڑیاں ، جس میں اشیائے خوردنی اور گیس و تیل لے کر جارہے ٹینکر شامل تھے، جام میں پھنس کر رہ گئے۔ کھار پورہ سے چملواس اور چملواس سے رام سو سیکٹر میں بھاری ٹریفک جام لگا ہوا تھا اور گاڑیاں انتہائی سست رفتاری سے آگے بڑھ رہی تھیں۔
تودے گر آنے کی پھر وارننگ
نیوز ڈیسک
سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمدخان نے کہا ہے کہ انڈین میٹرولاجیکل سینٹر رامباغ سرینگر کے مطابق مغربی ہوائوں کے اثرات کی وجہ سے جموں اور کشمیر کے کئی علاقوں میں بعد دوپہر 5سے 7فروری تک بھاری بارشیں اور برفباری کا امکان ہے۔جنوبی کشمیر کے پیر پنچال رینیج،ڈوڈہ بٹوٹ،بھدرواہ،رام بن،بانہال اور جواہر ٹنل کے آر پارناساز گار موسمی حالات کے پیش نظر صوبائی کمشنر نے متعلقہ اضلاع کے ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ لوگوں کو نقل وحرکت کے دوران احتیاط ترتنے کی صلاح دیں اورایسے علاقوں میں جانے سے پرہیز کریں جہاں تودے اورپسیاں گر آنے کا اندیشہ ہتا ہے۔