سرینگر // 65 سال سے لیکر 69سال تک کے مسلمانوں کو سپریم کورٹ نے راحت دیتے ہوئے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ پانچ بار فارم جمع کرنے کے باوجود حج پر نہ جانے والے 1965افراد کو امسال حج پر روانہ کر نے کا انتظام کریں۔ چیف جسٹس دیپک مشرا ، جسٹس ایم ایچ خانولکار اور ڈی وئے چندر چونڈ کی بینچ نے کہا ہے کہ یہ حکم نامہ چھٹی بار یا اس سے زیادہ دفعہ فارم جمع کرنے والوں پر عائد ہوگاجو 65 سے 69سال کی عمر کے ہونگے۔ بینچ نے کہا ’’ ہم حکم دیتے ہیں کہ 65سے69سال تک کے تمام ایسے اشخاص کو حج پر روانہ کیا جائے جو پانچ سے زیادہ بار فارم جمع کرنے پر بھی حج پر نہیں جاسکے ہیں۔ کورٹ کا یہ حکم نامہ اسوقت آیا ہے جب اقلیتی امور کی مرکزی وزارت نے عدالت کو بتایا کہ وزارت نے عمر کے مذکورہ زمرے میں آنے والے لوگوں جنہوں نے پانچ سے زیادہ بار فارم جمع کیا ہے حج پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقلیتی امور کی وزارت نے عدالت کو بتایا ہے کہ وہ حج کمیٹی کو ہدایت جاری کرے گی کہ 1965افراد کو بھی حج پر روانہ کریں جو اس کیلئے تیار ہونگے جبکہ دیگر سیٹیں وٹینگ لسٹ میں شامل افراد کو فراہم کی جائیں گی۔ بینچ نے بتایا کہ مخصوص کوٹے کے تحت ہمیں 70سال کی عمر کے افراد کو بھی شامل کرنا پڑ سکتا ہے ۔ عدالت نے کیرلہ حج کمیٹی کی جانب سے مرکز کی حج سیٹوں کو تقسیم کرنے کی پالیسی کو غیر جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے کیرلا حج کمیٹی نے عدالت عالیہ میں درخواست دائر کی تھی جسکی شنوائی 10جولائی کو ہوگی۔ مرکزی حکومت نے عدالت کو بتایا ہے کہ سعودی حکومت نے بھارت کو امسال سے ایک لاکھ 75ہزار افراد کو حج کی منظوری دی ہیں جو سینٹر اور ریاستی حج کمیٹیاں آپسی مشاورت کے بعد حج کوٹا مختلف ریاستوں میں مسلم آبادی کے حساب سے بھیج سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک لاکھ 25ہزار مختلف ریاستوں کی حج کمیٹیوں کو دی جاتی ہیں جبکہ پالیسی کے مطابق 50ہزار سیٹیں نجی ٹور آپریٹروں کی فراہم کی جاتیں ہیں۔