جو پہلے ملی ٹینسی کا گڑھ تھا، اب کھیل کود کا مرکز بن گیا:لیفٹیننٹ گورنر
اشرف چراغ
کپوارہ // لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کہا کہ کپواڑہ، جو کبھی عسکریت پسندی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا، اب سیاحت اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ضلع ہمیشہ سے خطے میں امن کا گیٹ وے رہا ہے۔ہندوارہ میں ایک کثیر المقاصد انڈور اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، سنہا نے کہا کہ کپواڑہ پہلے اپنی عسکریت پسندی کے لیے جانا جاتا تھا۔ تاہم گزشتہ ایک دہائی کے دوران ضلع کے عوام دہشت گردوں کے مذموم عزائم اور اس مذموم ایجنڈے کے منفی اثرات کو سمجھ چکے ہیں۔ آج کپوارہ امن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا’’ مقامی لوگ ملک کی تعمیر میں بہت زیادہ حصہ ڈال رہے ہیں، جو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر تبدیل ہو رہا ہے” ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کپوارہ سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے، اور حکومت ضلع میں سیاحت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد معاشرے میں تحفظ، سلامتی اور خوشی کے احساس کو یقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی صرف امن اور استحکام کی حالت میں ہی ممکن ہے،ہماری واضح پالیسی ہے کہ قصورواروں کو نہ بخشیں اور بے گناہوں کو ہاتھ نہ لگائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ امن اور ترقی کی راہ پر، یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ تمام شہری خوشحالی اور وقار کی زندگی گزاریں” ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ نہ صرف معاشی ترقی کو یقینی بنا رہی ہے بلکہ قبائلی برادری سمیت بے زمین آبادی کو زمین فراہم کر کے سماجی انصاف کی فراہمی بھی کر رہی ہے۔انکا کہنا تھا “ہمارا مقصد معاشرے میں تحفظ اور خوشی کے احساس کو یقینی بنانا ہے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ لوگوں کی توقعات پوری ہوں اور تمام طبقے ایک نئے جموں و کشمیر کی تعمیر کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر کام کریں گے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سرحدی سیاحت کو فروغ دیا ہے تاکہ دور دراز علاقوں کو ترقی کے مرکزی دھارے سے منسلک کیا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت سب کے لیے کام کر رہی ہے نہ کہ چند لوگوں کے لیے اور یقین دلایا کہ لوگوں کے حقیقی مسائل اور مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے کپواڑہ کے لیے ریلوے لائن پر ابتدائی عمل شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید یقین دلایا کہ لولاب سے بانڈی پورہ تک سڑک کو جلد منظور کر لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج کی تکمیل کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا “ماضی میں، کپواڑہ کو علاقائی سیاسی گروپوں نے نظر انداز کیا تھا، لیکن آج اسے سیاحت کے نقشے پر جگہ مل گئی ہے‘‘۔انکا کہنا تھا کہ ضلع میں سیاحوں کا کافی بہائو ہے، اور انتظامیہ سہولیات کو مزید بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مقامی نوجوانوں کو ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرنے اور انہیں کھیلوں کی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لیے ضلع میں چار کروڑ روپے کی لاگت سے ایک کثیر مقصدی انڈور اسٹیڈیم کا افتتاح کیا گیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ کوشش ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے دکھانے میں مثبت کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ سپورٹس ہال، جو کہ بہترین درجے کی سہولیات سے آراستہ ہے، مقامی نوجوانوں کی کھیلوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھائے گا اور ان کی ترقی کو بہتر بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو اس طرح کی سہولیات ہمارے “ہر دن کھیل، سب کے لیے کھیل” کے عزم کو مضبوط کرنے میں بھی اہم کردار ادا کریں گی۔