سرینگر// ریاست کی خصوصی حیثیت کی بقاء سے متعلق دفعہ35اےکی دفاع کیلئے سر بہ کفن تیار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں حکومت نے اس کیس کی کاروائی سماعت میں لاپرواہی اور غیر سنجیدگی کا اظہار کیا۔پارٹی ہیڈ کواٹر واقع نوائے صبح کمپلکس پر یک روز یوتھ کنونشن کے دوران پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے کہا کہ دفعہ370کشمیر کی شناخت اور خصوصی حیثیت کی کے علاوہ ریاست کے تینوں خطوں کے وحدت کیلئے ایک حفاظتی حصار ہیں اور دفعہ35A دیوار میں دفاعی لائن کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی طرف سے اسمبلی میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر نے ایوان اسمبلی میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ مخلوط سرکار نے عدالت عظمیٰ میں اس قانون کے دفاع کیلئے غیر سنجیدگی کا اظہار کیا،تاہم انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے پھر بھی اس سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا اور لاپرواہی سے کام لیتی رہی۔ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ حکومت نے اہل اور با صلاحت وکلاء سے نہ ہی مشورے لئے اور نہ ہی انکی خدمات کو حاصل کیا،جبک اس مبینہ سازش سے باہر نکلنے کیلئے راستوں کو بھی تلاش نہیں کیا گیا۔ انہوں نے براہ راست بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سازش میں اصل ہاتھ بھاجپا کا ہی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے سنیئر لیڈر نے کہا کہ ایک طرف جہاں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کر کے دفعہ35Aکی دفاع کیلئے مشاورت کا سلسلہ شروع کیا وہی دوسری جانب عمر عبداللہ نے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ذریعے رائے عامہ منظم کرتے ہوئے اس قانون کی افادیت اور اہمیت کو اجاگر کیا۔ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس حساس مسئلے پر خاموشی اختیار نہیں کی بلکہ جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر کی قیادت میں گورنر ہاوس تک احتجاج ریلی بھی برآمد کی۔انہوں نے کہا کہ دفعہ35A سے متعلق تحاصیل،حلقہ اورضلعی سطحوں پر جانکاری مہم جاری رہے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے یوتھ صدر سلمان ساگر نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر دفعہ370کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ساتھ کسی بھی قسم کی اونچ نیچ سے ریاست کے خرمن امن میں آگ لگنے کا احتمال ہے۔انہوں نے کہا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے دفعہ370 اور35Aکیلئے کافی قربانیاں دی۔تقریب میں نیشنل کانفرنس کے سنیئر لیڈراں محمد سعید آخون،پیر آفاق، احسان پردیسی،عمران نبی ڈار،مشتاق احمد گورو،سمیر اقبال، ایڈوکیٹ جہانگیر وانی،صبیہ قادری اور دیگر لوگ موجود تھے۔