ارشاد احمد
سرینگر//شہر سرینگر سے گاندربل تک ماضی کی طرح آبی نقل و حمل کو بحال کرنے کی کوشش کرنے کے تحت لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو سرینگر میں واقع زیرو برج سے گاندربل تک سید قمرالدین بخاریؒکے سالانہ عرس میں شرکت کیلئے زائرین اور عقیدت مندوں کو آبی ٹرانسپورٹ سے لطف اندوز ہونے کے لئے کشتیوں اور شکارا ریلی کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔سید قمر الدین بخاری کا سالانہ عرس 33 سال کے طویل وقفے کے بعد سالورہ گاندربل میں منایا جارہا ہے۔ زائرین اور عقیدت مندوں کی شرکت کے لئے شکاروں اور کشتیوں پر مشتمل بیڑے کو آبی راستے سرینگر سے گاندربل روانہ کیا گیا۔اس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ تقریب سرینگر سے گاندربل تک آبی نقل و حمل کی ماضی کی روایت برقرار رکھنے کے لئے منعقد کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 1989تک سید قمرالدین بخاری کے سالانہ عرس کے موقع پر ایک ہفتہ کیلئے سالورہ گاندربل میں زیارت پر متعدد تقریبات کا اہتمام کیا جاتا تھا جس کے لئے شہر سرینگر سے درجنوں ہاوس بوٹ،ڈونگے اور شکارے آبی راستے گاندربل پہنچتے تھے، جہاں زیارت کے قریب نالہ سندھ کے کنارے قیام کرتے تھے۔آدھے کلومیٹر لمبے راستے پر خوانچہ فروشوں کی دوکانیں سجائی جاتی تھی ۔سالورہ، ریشی پورہ ،بملورہ سمیت زیارت کے آس پاس موجود علاقوں میں رہائش پذیر آبادی کے لئے یہ تقریب ماضی میں جشن سے بھر پور ہوا کرتی تھی۔ 1990 کی دہائی میں جب کشمیر میں حالات کشیدہ ہوگئے تو عرس پر شب خوانی اور دور اذکار، ختمات المعظمات کی مجالس تو حسب روایت منعقد کی جاتی تھی تاہم دیگر تقریبات منسوخ تھیں۔ رواں سال ضلع انتظامیہ گاندربل اور قمریہ مسلم وقف ٹرسٹ کے اشتراک سے عرس کو منانے کے لئے متعدد تقاریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔ناظم سیاحت جی این ایتو نے کہا کہ آبی نقل و حمل سے سیاحت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی.جموں و کشمیر وقف بورڈ کے چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے کہا کہ اس سے وادی میں آبی نقل و حمل کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔