سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے موجودہ عوامی احتجاجی تحریک کو برمحل اور کشمیریوں کی مبنی برحق جدوجہد آزادی کا ناگزیر تقاضا قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کشمیری عوام کے مفادات اور ان کے بنیادی حقوق کیخلاف ہو رہے منصوبوں اور سازشوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔مشترکہ قیادت نے کہا کہ دفعہ 35A کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائر رٹ پر جو سماعت 27 اگست کو ہونے والی تھی وہ اب چونکہ 31 اگست کو ہونے والی ہے لہٰذا اس ضمن میں قیادت کی جانب سے جو احتجاجی ہڑتال کی کال 26 اور 27 اگست کے حوالے دی گئی تھی وہ ہڑتال اب 30 اور31 اگست ہوگی اور ان تاریخو ںپر پورے جموںوکشمیر میں مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی جائے تاہم اس دوران زندگی کے مختلف طبقوں کے حوالے سے مرتب کیا گیا احتجاجی پروگرام جاری رہیگا۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے واضح کیا کہ state subject law کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ یا عدالتی سطحوں پر یا چور دروازوں سے اس قانون کو ختم کرنے کی کوئی بھی کوشش کشمیری عوام کو کسی بھی صورت میں ہرگز قابل قبول نہیں ہوگی اور نہ کشمیری عوام اپنے مفادات کیخلاف ہو رہی سازشوں کو کامیاب ہونے دیں گے ۔ادھر سپریم کورٹ میں ریاست جموں کشمیر کی جانب سے دفعہ 35Aکا دفاع کر نے والے وکیل ایڈوکیٹ شعیب عالم نے بتایا کہ کیس کی سماعت 27اگست سے شروع ہو نے والے ہفتے میں میں مقرر کی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ کیس کی سماعت کادن 27اگست مقرر نہیں تھا ۔انہوں نے بتایا کہ دفعہ 35Aکی شنوائی طے شدہ لسٹ کے مطابق31اگست کو ہو گی ۔