شوکت حمید
سرینگر//حکومت نے کل ایوا ن میںکہا کہ 2.81 لاکھ گھریلو صارفین نے پہلی پاور ایمنسٹی سکیم کے تحت فوائد حاصل کئے ہیں۔کانگریس کے ممبراسمبلی طارق حمید قرہ کی طرف سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں حکومت نے کہا کہ صنعتی یونٹ ہولڈروںکے لیے بجلی کے واجبات کے حوالے سے ایمنسٹی سکیم متعارف کرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ پہلی ایمنسٹی سکیم کے تحت جے پی ڈی سی ایل کے 1 لاکھ 64 ہزار 7 سو 29 صارفین جبکہ کے پی ڈی سی ایل کے 1 لاکھ 17 ہزار 2 سو 37 صارفین مستفید ہوئے‘۔حکومت نے بتایا کہ اس سے 322 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل ہوئی جس میں سے جے پی ڈی سی ایل کو 164 کروڑ روپے اور کے پی ڈی سی ایل کو158 کروڑ روپے حاصل ہوئے۔انہوں نے کہا کہ دوسری جاری ایمنسٹی اسکیم کے تحت، جو کہ 4 اگست 2025 کو شروع ہوئی اور 31 مارچ 2026 تک جاری رہے گی، اب تک 18 ہزار 8 سو 54 صارفین نے فائدہ اٹھایا ہے جس میں جے کے ڈی سی ایل کے تحت 547 اور جے پی ڈی سی ایل کے تحت 18 ہزار 3 سو 7 صارفین مستفید ہوئے۔حکومت نے کہا کہ ان سکیموں میں صرف سود اور سرچارج کے اجزاء کو معاف کیا جاتا ہے جبکہ اصل رقم صارفین کو ادا کرنی ہوتی ہے کیونکہ یہ ایمنسٹی کے تحت نہیں آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ معافی اور کنکشن کاٹنا الگ الگ مسائل ہیں، بجلی کی لائنیں صرف بھاری بقایا جات کی صورت میں منقطع کی جاتی ہیں جن کو جزوی ادائیگی پر فوری طور پر بحال کیا جاتا ہے اور غیر ادا شدہ فیس اگلی بلوں میں ظاہر کی جاتی ہے۔