عظمیٰ نیوز سروس
شملہ //ہماچل پردیش میں درمیانی سے بھاری بارش کے باعث عام زندگی بری طرح متاثر ہو گئی ہے۔ بارش کے پیشِ نظر ریاست کے 12 میں سے آٹھ اضلاع میں اسکول اور کالج بند کر دیے گئے ہیں جبکہ تین قومی شاہراہوں سمیت 685 سڑکیں بند ہیں۔مقامی موسمیات دفتر نے پیر کو کنگڑا اور چمبا اضلاع میں مختلف مقامات پر بھاری بارش کے امکان کے پیشِ نظر ’ریڈ الرٹ‘ جاری کیا ہے اور عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 31 اگست تک ریاست میں بھاری بارش کا ’یلو الرٹ‘ بھی جاری کیا ہے۔لاہول اور سپیتی ضلع کے بلند علاقوں شِپکیلا میں موسم کی پہلی برفباری کی بھی اطلاعات ہیں۔برہماور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی ایم) کلدیپ سنگھ رانا نے بتایا کہ بارش اور بھوسکھلن کے باعث منی مہیش یاترا کو روک دیا گیا ہے۔ یہ یاترا 17 اگست کو شروع ہوئی تھی اور 15 ستمبر کو ختم ہونا تھی۔کنگڑا ضلع میں وارڈ نمبر ایک اور دو کے زیرِ آب آنے اور گاڑیوں کے پانی میں بہنے کی خبریں ہیں، جبکہ ہمیرپور میں بھاری بارش کے بعد ایک تحصیل دفتر میں پانی بھر گیا۔
شِملا ضلع کے ٹوٹی کانڈی علاقے میں ایک گھر کی دیوار گر گئی۔افسران نے بتایا کہ بھاری بارش کی وارننگ کے پیشِ نظر بلاسپْر، ہمیرپور، منڈی، کنگڑا، کْلو، چمبا، اْونا اور سولن اضلاع میں رہائشی اداروں کو چھوڑ کر تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔گزشتہ دو دنوں سے جاری شدید بارش کے باعث مختلف دیہات میں کئی سڑکیں بند ہو گئی ہیں جس سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔ کنگڑا کے ڈپٹی کمشنر ہیم راج بیروا کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ احتیاط کے طور پر رہائشی اداروں کو چھوڑ کر تمام سرکاری و نجی تعلیمی، تکنیکی ادارے، کالج، یونیورسٹیاں اور آنگن واڑیاں پیر کو بند رہیں گی۔