نئی دہلی// مودی حکومت نے 8 نومبر 2016 کو ملک بھر میں پرانے نوٹوں کی منسوخی کر دی، جس کے تحت 1000 اور 500 روپے کے پرانے نوٹوں کو بند کر ان کی جگہ پانچ سو اور دو ہزار کے نئے نوٹ مارکیٹ میں اتارے گئے۔لیکن اب خبر ہے کہ حکومت دو ہزار روپے کے نوٹ کو بھی مارکیٹ سے باہر کرنا چاہتی ہے۔ اگرچہ اس سلسلے میں ہندستانی ریزرو بینک اور مرکزی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان نہیں آیا ہے لیکن میڈیا رپورٹیں کے مطابق آر بی آئی اب مارکیٹ میں چھوٹے نوٹوں کی سپلا بڑھانے کی تیاری میں ہے۔آر بی آئی بھی مارکیٹ میں 50، 100 اور 500 روپے کے نوٹوں کی سپلائی بڈھانا چاہتا ہے۔ وہیں خبر تو یہ بھی ہے کہ اگست کے آخر تک 200 روپے کے نئے نوٹ بھی مارکیٹ میں آ سکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹیں میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ چھوٹے نوٹوں کی تعداد میں اضافہ کا مطلب 2000 روپے کے نوٹ کو مارکیٹ سے باہر کا راستہ دکھانے کا آغاز ہو سکتا ہے جس کے لئے اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اپنے اے ٹی ایم ریکولبریٹ کرنا بھی شروع کر دیا ہے، تاکہ 500 روپے کے نوٹوں کو زیادہ جگہ ملے۔خبر ہے کہ مرکزی حکومت چھوٹے نوٹوں کی سپلا بنیادی طور پر ان دو فوائد کے لئے بڑھانا چاہتی ہے۔ پہلی تو یہ کہ اس سے جعلی کرنسی کی سازش پر لگام لگے گی۔ دوسرا، حکومت چاہتی ہے کہ لوگ کیش کی جگہ آن لائن ادائیگی زیادہ کریں۔