بلدیاتی انتخابات :وادی کی مکمل تصویر
سرینگر// وادی میں بیشتر میونسپل کمیٹیوں میں بلدیاتی الیکشن کی ضرورت نہیں پڑے گی،کیونکہ مجموعی طور پر624بلدیاتی وارڈوں میں215امیدواربلا مقابلہ کامیاب قرار پائیں گے اور177بلدیاتی وارڑوں میں کوئی بھی امیدوار انتخابی میدان میں نہیں ہے۔ اس طرح صرف232وارڈوں میں ہی انتخابات ہونگے۔وادی میںمجموعی طور پر715امیدوار اور جموں میں انتخابی میدان میں2ہزار113امیدوار قسمت آزمائی کررہے ہیں۔ ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے چاروں مراحل میں کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ ختم ہو نے کے بعد بہت دلچسپ اعداوشمار سامنے آئے ہیں۔کشمیر میں مجموعی طور پر624بلدیاتی وارڈ ہیں اور ان میں215وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،جس کا مطلب یہ ہے کہ ان وارڈوں میں صرف ایک ایک امیدوار نے کاغذات نامزدگی داخل کئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دیگر177بلدیاتی وارڈوں میں ایک بھی امیدوار سامنے نہیں آیا ہے۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق وادی میں صرف232وارڈوں میں انتخابات ہونگے،جہاں پر715امیدواروں کے درمیان انتخابی دنگل ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ سے زائد رائے دہندگان امیدواروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے ووٹ نہیں ڈالیں گے،جبکہ مزید ایک لاکھ رائے دہندگان بھی ووٹ سے محروم رہیں گے،کیونکہ ان کے حلقوں میں کوئی بھی امیدوار انتخابی میدان میں موجود نہیں ہے،اور وہاں بھی الیکشن نہیں ہوگا۔ذرائع کے مطابق وادی میں مجموعی طور پر930امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کئے تھے، ان میں وہ امیدوار بھی شامل ہیں،جو بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔8 اکتوبر کو پہلے مرحلے میں 175بلدیاتی وارڈوں کا انتخاب ہونا ہے،جس میں69امیدوار بلا مقابلہ کامیاب قرار دئیے جائیں گے،جبکہ23وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا ہے،اور مجموعی طور پر273امیدوار میدان میں ہیں۔10اکتوبر کو دوسرے مرحلے میں166بلدیاتی وارڈوں کا انتخاب ہونا ہے،جن میں سے60وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،جبکہ دیگر60وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا ہے۔ اس صورتحال کے مد نظر وادی میں دوسرے مرحلے میں166بلدیاتی وارڈوں میں صرف46وارڈوں میں ہی انتخابات ہونگے۔13 اکتوبر کو تیسرے مرحلے میں 151وارڈوں میں انتخاب ہوگا۔ تیسرے مرحلے میں 49 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے اور55وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا ہے،جس کا مطلب تیسرے مرحلے میں صرف47وارڈوں میں ہی انتخابات کرانے ہیں۔چوتھے اور آخری مرحلے میں مجموعی طور پر132وارڈوں میں الیکشن ہونا ہے۔ اس مرحلے میں37امیدوار تنہا کھڑے ہیں،اور وہ بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،جبکہ دیگر39وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار میدان میں نہیں ہے۔اس طرح وادی میں چوتھے مرحلے میں56 بلدیاتی وارڈوں میں ہی انتخابات ہونگے۔
سرینگر
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق سرینگر میونسپل کارپوریشن میں کوئی بھی ایسا بلدیاتی وارڈ نہیں ہے،جہاں پر ایک امیدوار کھڑا نہ ہوا ہو۔ سرینگر میونسپل کارپوریشن میں اگر چہ7امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،تاہم دیگر وارڈوں میں مجموعی طور پر305امیدوار میدان میں ہیں۔
ضلع بڈگام
وادی کے کئی قصبوں میںمیونسپل کمیٹیوں میں انتخابات کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔بڈگام کی چاڑورہ میونسپل کمیٹی میں13وارڈوں میں سے5میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا ہے،جبکہ دیگر8وارڈوں میں8امیدوار میدان میں ہیں،اور وہ بلا مقابلہ کامیاب ہونگے ۔ اس طرح میونسپل کمیٹی چاڈورہ میں کوئی بھی انتخاب نہیں ہوگا۔ خانصاحب میونسپل کمیٹی میں بھی اس طرح کی کہانی ہے،جہاں7وارڈوں میں صرف7امیدوار میدان میں ہیں،اور قدرتی طور پریہاں بھی انتخاب کی نوبت ہی نہیں آئے گی۔بڈگام کی بیروہ میونسپل کمیٹی کا حال بھی ان سے جدا نہیں ہے۔جہاں13بلدیاتی وارڈوں میں سے صرف ایک امیدوار نے الیکشن میں شرکت کی ہے،اور دیگر12 وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار نہیں ہے ۔اس میونسپل کمیٹی میں بھی کوئی انتخاب نہیں ہوگا۔بڈگام کی میونسپل کمیٹی میں13بلدیاتی وارڈ موجود ہیں۔9 وارڈوں میں صرف ایک ایک امیدوار کھڑا ہوا ہے،جبکہ3وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار سامنے نہیں آیا ہے۔یہاں صرف ایک ہی وارڈ میں انتخاب ہوگا۔چراشریف میں بھی کوئی بھی بلدیاتی انتخاب نہیں ہوگا۔ چرار شریف میونسپل کمیٹی 13بلدیاتی وارڈوں پر مشتمل ہے۔جہاں11امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے اور2وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار سامنے نہیں آیا ہے،وہ خالی ہیں۔ بڈگام کی ماگام میونسپل کمیٹی کے13واڈوں میں7امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے جبکہ دیگر6 وارڈوں میںکوئی امیدوار میدان میں نہیں ہے۔
ضلع بارہمولہ
بارہمولہ کی کنزر میونسپل کمیٹی میں بھی کوئی انتخاب نہیں ہوگا،کیونکہ اس کمیٹی کے7وارڈوں میں صرف 7امیدواروں نے ہی کاغذات نامزدگی داخل کئے ہیں،جو بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،اور انتخابات کی نوبت نہیں آئے گی۔بارہمولہ میونسپل کونسل کے21وارڈوں میں سے15وارڈوں میں31امیدوار میدان میں ہیں،جبکہ 6بلدیاتی وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔ وتر گام میونسپل کمیٹی میں12وارڈوں میں سے8امیدوار دوڑ میںہیں،جو بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،جبکہ دیگر4 وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار میدان میں نہیں ہے۔ سوپور میونسپل کونسل میں21وارڈوں میں بھی انتخابات نہیں ہونگے،کیونکہ اس کونسل میں13 بلدیاتی وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار نہیں ہے،جبکہ8وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔ پٹن میونسپل کمیٹی کے4وارڈوں میں8امیدواروں کے درمیان مقابلہ آرائی ہوگی،جبکہ 9وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔اوڑی میونسپل کمیٹی کے13وارڈوں میں32امیدوار میدان میں ہیں۔یہاں بھر پور انتخابی معرکہ ہوگا۔
ضلع کپوارہ
سرحدی ضلع کپوارہ کی میونسپل کمیٹی میں2بلدیاتی حلقوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،جبکہ دیگر11وارڈوں میں29امیدواروں کے درمیان انتخابی دنگل ہوگی۔ ہندوارہ میونسپل کمیٹی کے13وارڈوں میں7وارڈوں میں18امیدواروں کے درمیان مقابلہ آرائی ہوگی،جبکہ6بلدیاتی حلقوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔ لنگیٹ میونسپل کمیٹی کے13وارڈوں میں،9وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،جبکہ دو میں کوئی بھی امیدوار نہیں ہے،اور صرف دو وارڈوں میں انتخاب ہوگا،جہاں4امیدوار میدان میں ہیں۔
ضلع بانڈی پورہ
بانڈی پورہ کی میونسپل کمیٹی میں صرف ایک وارڈ میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگا،جبکہ دیگر16وارڈوں میں42امیدوار میدان میں ہونگے۔ضلع کی سمبل میونسپل کمیٹی 13وارڈوں پر مشتمل ہے،جہاں12وارڈوں میں34امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا،جبکہ صرف ایک ہی بلدیاتی وارڈ میں بلا مقابلہ امیدوار کامیاب ہوگا۔حاجن میونسپل کمیٹی 13وارڈوں پر مشتمل ہے،جہاں8وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،اور 2وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار نہیں ہے،تاہم باقی3وارڈوں میں11امیدواروں کے درمیان مقابلہ آرائی ہوگی۔
ضلع پلوامہ
ترال میونسپل کمیٹی میں بھی کوئی انتخاب نہیں ہوگا۔13وارڈوں پر مشتمل اس کمیٹی میں4وارڈوں پر کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا ہے،جبکہ دیگر9وارڈوں میں امیدوار تنہا میدان میں ہیں،اور وہ بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔ اونتی پورہ میونسپل کمیٹی کے13وارڈوں میں 2وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،جبکہ دیگر9 وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا ہے۔پانپور میونسپل کمیٹی17وارڈوں پر مشتمل ہے جہاں12وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار نہیںہے،اور دیگر5وارڈوں میں5امیدوار میدان میں ہیں،جو بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔ اس میونسپل کمیٹی میں بھی کوئی انتخاب نہیں ہوگا۔ پلوامہ میونسپل کمیٹی کے13وارڈوں میں3امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے،جبکہ دیگر10وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار میدان میں نہیں ہے،اور اس میونسپل کمیٹی میں بھی کوئی بھی انتخاب نہیں ہوگا۔کھریو پلوامہ کے 13وارڑوں میں کسی بھی امیدوار نے فام نہیں بھرا ہے، لہٰذا یہاں الیکشن نہیں ہوگا۔ کھریو جنوبی کشمیر کی فرصل کولگام کے بعد دوسری میونسپل کمیٹی ہے جہاں فرصل کی طرح کوئی بھی امیدوار سامنے نہیں آیا ہے۔
ضلع شوپیان
شوپیان میونسپل کمیٹی کے 17وارڈ ہیں۔یہ ضلع میں واحد میونسپل کمیٹی ہے۔یہاں 13امیدوار میدان میں ہیں۔ جو بلا مقابلہ کامیاب ہوجائیں گے، اس طرح یہاں انتخابات کرنے کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔یہاں 4وارڈوں میں کسی نے بھی فارم نہیں بھرا ہے۔
ضلع کولگام، اننت ناگ
ڈورو ویری ناگ میونسپل کمیٹی کے کل 17وارڈ ہیں جہاں31امیدوار میدان میں ہیں۔ان میں سے14بھاجپا اور 17کانگریس سے وابستہ ہیں۔میونسپل کمیٹی قاضی گنڈ میں بھاجپا 4پر کامیابی حاصل کرے گی۔پہلے مرحلے میں میونسپل کمیٹی کولگام کے 13وارڈوں میں 6امیدوار میدان میں ہیں ، جن میں سے نصف بھاجپا کے ہیں، جو بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔یاری پورہ میونسپل کمیٹی کے 7وارڈوں میں 4امیدوار سامنے آئے ہیں، جبکہ فرصل میں کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا۔میونسپل کمیٹی بجبہاڑہ کے 17وارڈوں میں 6امیدواروں نے فارم بھرے ہیں جن میں 3بی جے پی کے ہیں۔یہ سبھی بھاجپا امیدوار بھی بلا مقابلہ کامیاب ہوجائیں گے ۔اچھہ بل میونسپل کمیٹی، جہاں چنائو پہلے مرحلے میں ہوگا، یہاں6بھاجپا امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوجائیں گے جن میں ماں بیٹا شامل ہیں۔کوکر ناگ میونسپل کمیٹی واحد ایسا بلدیاتی ادارہ ہے جہاں بھاجپا کا کوئی امیدوار نہیں ہے۔یہاں 20امیدوار میدان میں ہیں۔ جنوبی کشمیر کی لگ بھگ16 میونسپل کمیٹیوں میں یا تو صرف ایک امیدوار میدان میں ہے یا پھر کوئی امیدوار ہی میدان میں ہے۔ اس لئے یہاں چنائو کرانے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ان میونسپل کمیٹیوں میں فرصل، کھریو،ترال،اونتی پو ر ہ ، پا نپو ر ، پلو ا مہ ، شو پیا ن ، کولگام،یاری پورہ،دیوسر،قاضی گنڈ، بجبہاڑہ،پہلگام،عیشمقام،سیر ہمدان اور اچھہ بل شامل ہیں۔تاہم میونسپل کمیٹی ڈورو،کوکر ناگ، مٹن،اننت ناگ میں انتخابات ہونگے۔
گاندربل
گاندربل میونسپل کمیٹی کے17وارڈوں میں سے14وارڈوں میں43امیدوار اپنی قسمت آزمائی کریں گے،جبکہ3وارڈوں میں امیدوار دوڑ میں اکیلئے کھڑے ہیں۔
داخلہ سیکرٹری کی آمد آج
انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیں گے
نیوز ڈیسک
سرینگر//جموں وکشمیربالخصوص وادی میں 8اکتوبرسے 4مراحل میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں اورامن وقانون کی مجموعی صورتحال کاجائزہ لینے کیلئے مرکزی داخلہ سیکرٹری راجیوگابا آج یعنی3 اکتوبرکوسرینگروارادہونگے ۔ منگل کونئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے جموں وکشمیرکی سیکورٹی وسیاسی صورتحال کے تناظرمیں8،اکتوبرسے ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں اورلازمی سیکورٹی بندوبست کاجائزہ لیا۔مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے مرکزی داخلہ سیکرٹری راجیوگوباکوجموں وکشمیرکادورہ کرکے وہاں بلدیاتی انتخابات کے پیش نظرکی جارہی تیاریوں بشمول سیکورٹی صورتحال کاجائزہ لینے کی ہدایت دی ،اورمرکزی وزیرداخلہ ی اسی ہدایت پرمرکزی ہوم سیکرٹری ر ا جیو گو با 3،اکتوبربروزبدھ سری نگرپہنچیں گے ۔مرکزی داخلہ سیکرٹری راجیوگوباسیول انتظامیہ اورمختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام کیساتھ ریاست میں 8اکتوبرسے ماہ دسمبرتک ہونے والے میونسپل اورپنچایتی انتخابات کی تیاریاں اورجملہ انتظامات زیرغورلائیں گے ۔