سرینگر //جنوبی کشمیر کے کھڈونی کولگام میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان جھڑپ کے دوران مظاہرین پر فائرنگ ، پیلٹ اور ٹیر گیس شلنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں 13 شدیدافراد کو سکمز صورہ اور صدر اسپتال سرینگر میں داخل کیا گیا ہے جن میں 4افراد گولیوں، 5نوجوان آنکھوں میں پیلٹ، 2ٹیرگیس شل اور 2افراد فورسز کی مارپیٹ سے مضروب ہوئے ہیں ۔ ان میں 2 کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔زخمی افراد میں 50سالہ عبدالسلام بٹ ولد غلام محمد بٹ ساکن کھڈونی، 13سالہ یاسر عبداللہ ولد محمد ابراہیم ، احسان احمد ساکنان کھڈونی کے نام شامل ہے جبکہ پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے پانچ نوجوانوں میں 22سالہ عمرفان احمد بٹ ولد غلام محمد بٹ کھڈونی، عقیل ایوب اور جاوید احمد شامل ہیں۔ زخمیوں میں 50سالہ عبدالسلام بٹ گردن پر گولی لگنے سے زخمی ہوا ہے اور اسکی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ عبدالسلام کی اہلیہ منیرا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ وہ گھر میں ہی بیٹھا تھا مگر مظاہروں کی آواز سننے کے بعد عبدالسلام گھر سے باہرآکر کیموہ چلا گیا جہاں فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں عبدالسلام کو بھی ایک گولی لگی ‘‘۔عبدالسلام کے بھانجے ظہور احمد نے بتایا ’’ عبدالسلام کو گولی لگنے کے بعد ایک کلومیٹر تک موٹر سائیکل پر لایا گیاجس دوران انکے جسم سے کافی خون بہا ۔عبدالسلام کی طرح ہی یاسر عبداللہ نامی 13سالہ نوجوان بھی گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگیا ہے۔ یاسر عبداللہ کی حالت اگر چہ مستحکم ہے ۔ یاسر کے پیٹ میں گولی پیوست ہوئی ہے جسکو ڈاکٹروں نے جراحی انجام دیکر باہر نکالا ۔پیلٹ سے زخمی ہونے والے5نوجوانوں میںسے 2کی جراحی انجام دی گئی ہے جن میں عرفان احمد بٹ ولد غلام محمد بٹ ساکن تلہ کھن اور 14سالہ وعقیل ایوب ولد محمد ایوب ساکنہ کھدونی کے نام شامل ہے۔ پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے 22سالہ عرفان احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ بدھ کوصبح 11بجے گھر سے باہر آیا تو وہاں احتجاجی کررہے مظاہرین پر فورسز اہلکاروں نے چھروں کی برسات کردی‘‘۔عرفان نے بتایا کہ جس جگہ پر ہم کھڑے تھے وہ جھڑپ کی جگہ سے کافی دور تھی مگر فورسز اہلکاروں نے جان بوجھ کر مجھے نشانہ بنایا اور میری آنکھوں پر پیلٹ چلائے۔ صدر اسپتال میںآنکھوں پر پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے 14سالہ طالب عقیل ایوب نے بتایا کہ وہ قریب 11بجکر 30منٹ پر گھر سے باہر آیا اور جوں ہی وہ باہر آیا تو فورسز اہلکاروں نے مظاہرین پر پیلٹ چلائے جس میں متعدد افراد آنکھوں میں پیلٹ لگنے کی وجہ سے مضروب ہوگئے ۔ ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ 9زخمی افراد میں سے 8کی حالت مستحکم ہے جبکہ 50سالہ عبدالسلام کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ عبدالسلام کی چھاتی میں خون جمع ہونے کے علاوہ اسکے دل کی ایک نس کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ادھر شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں بدھ کو 4زخمی نوجوانوں کو داخل کیا گیا ۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ سکمز ڈاکٹر فاروق احمد جان نے بتایا ’’ سکمز میں 5زخمیوں کو لایا گیا جن میں ایس ایچ او بارہمولہ خالد احمد بھی شامل ہے‘‘۔فاروق احمد جان نے بتایا ’’4زخمی نوجوانوں میں سے عادل احمد نامی نوجوان سرپر ٹیر گیس شل لگنے کی وجہ سے شدید زخمی ہوگیا اور اسکی حالت انتہائی نازک بنی ہوئی ہے’’۔ فاروق احمد جان نے بتایا کہ زخمیوں میں سے دو نوجوانوں فورسز اہلکاروں کی مارپیٹ سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ ایک اور نوجوان پتھر لگنے کی وجہ سے زخمی ہوا ہے‘‘۔