عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//چیف سیکرٹری اَتل ڈلو نے کل ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں پردھان منتری آیوشمان بھارت ہیلتھ اِنفراسٹرکچر مشن ( پی ایم۔ اے بی ایچ آئی ایم) اور ایمرجنسی کووڈ رسپانس پیکیج۔دوم (اِی سی آر پی۔II) کے تحت جموں و کشمیر کے مختلف اَضلاع میں قائم کئے جا رہے اہم نگہداشت طبی پروجیکٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔چیف سیکرٹری نے ان پروجیکٹوںکی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سہولیات جموں و کشمیر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔اُنہوں نے زور دیا کہ ان سہولیات کا قیام ضلعی ہسپتالوں اور نئے میڈیکل کالجوں میں ٹریشری اور ثانوی درجے کی صحت خدمات کو بڑھانے میں مددگار ہوگا۔
سیکرٹری صحت و طبی تعلیم نے میٹنگ کا جانکاری دی کہ پی ایم۔ اے بی ایچ آئی ایم کے تحت جموں کے جی ایم سی اور ضلع ہسپتال بڈگام میں دو 100 بستروں والے کریٹیکل کیئر بلاکوں پر کام جاری ہے جبکہ سات 50 بستروں والے بلاکوں جی ایم سی کٹھوعہ، راجوری، ڈوڈہ، اننت ناگ، سکمز میڈیکل کالج بمنہ اور ضلع ہسپتال کولگام میں قائم کئے جا رہے ہیں۔اِس کے علاوہ 20 ڈِسٹرکٹ اِنٹگریٹیڈ پبلک ہیلتھ لیبارٹریز (ڈِی آئی پی ایچ ایل) اور 287 بلاک پبلک ہیلتھ یونٹوں (بی پی ایچ یوز) بھی پورے جموں و کشمیر میں قائم کئے جا رہے ہیں۔اِی سی آر پی ۔دو م کے تحت مزید سات 50 بستروں والے کریٹیکل کیئر بلاک جی ایم سی اُودھمپور اور ضلع ہسپتالوں ریاسی، پلوامہ، کپواڑہ، پونچھ، شوپیاں اور گاندربل میں تیار کئے جا رہے ہیں۔میٹنگ میں 104 اَربن آیوشمان آروگیہ مندرز (یو اے اے ایمز) کے قیام کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا جن میں سے 52 مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 79 کو 31 ؍مارچ 2026 ء تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔اس دوران چیف سیکرٹری نے یو ٹی میں قبائلی برادریوں کی سماجی و معاشی ترقی کیلئے مختلف مرکزی سپانسرڈ شدہ اسکیموں ( سی ایس ایس ) کی پیش رفت کا جائیزہ لیا ۔ سیکرٹری قبائلی امور نے بتایا کہ وزارت قبائلی امور حکومت ہند نے 2025-26 کیلئے جموں و کشمیر کیلئے مختلف اسکیموں کے تحت 47.981 کروڑ روپے کی ایک نمایاں مالیاتی منظوری دی ہے ۔ اس میں سے 39.21 کروڑ روپے دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان (ڈی اے ۔ جے جی یو اے ) کے تحت منصوبوں کیلئے مختص کئے گئے ہیں ، 5 کروڑ روپے پانچ قبائلی ملٹی پرپز مارکیٹنگ سینٹرز ( ٹی ایم ایم سیز ) کے قیام کیلئے اور 3.771 کروڑ روپے فاریسٹ رائٹس ایکٹ ( ایف آر اے ) سیلز کو ریاستی اور ضلعی سطح پر بنانے کیلئے مختص کئے گئے ہیں ۔ ۔