سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر سنیچر کو سوپور میں مکمل ہڑتال کی گئی اور لوگوں نے 1993 میں پیش آئے سانحہ میں جاں بحق ہوئے شہریوں کی یاد میں دعائیہ مجالس کا انعقاد کیا۔ سب سے بڑی دعائیہ مجلس نیو کالونی بس اسٹینڈ سوپور میں منعقد ہوئی، جس میں مزاحمتی قائدین بشیر احمد قریشی، غلام نبی ذکی، شاہ ولی محمداور عبدالاحد کے علاوہ عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور تجدید عہد کیا کہ ان کے خون کے ساتھ کسی قسم کی بے وفائی نہیں برتی جائے گی۔اس دوران پولیس نے سوپورپروگرام کو ناکام بنانے کیلئے بزرگ مزاحمتی رہنما سید علی گیلانی ،میر واعظ محمد عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی کوخانہ نظربند کرنے کے علاوہ محمدیاسین ملک کو سرینگر سینٹر جیل میں مقید کیاجبکہ حریت ترجمان غلام احمد گلزار اور مولوی بشیر احمد عرفانی کو تھانہ شیر گھڑی، محمد یاسین عطائی اور سید امتیاز حیدر کو بڈگام، عمر عادل ڈار کو نوگام تھانوں میں نظربند کردیا ۔اگرچہ سوپورمیںپروگرام کے پیش نظر بندشیں عائد کی گئی تھیں تاہم کئی حریت قائدین نے بس اسٹینڈ سوپور میں دعائیہ مجلس منعقد کی اور سانحہ سوپور میں جاں بحق ہوئے افراد کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا عہد کیا۔ اس دوران پیپلز لیگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سانحہ کے حوالے سے مزار شہدا ء عیدگاہ سوپور میں پابندیوں کے باوجودایک دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا جس میں لیگ کے حاجی محمد رمضان ،غلام قادر راہ، مشتاق احمد صوفی، نذیر احمد شاہ،فاروق احمد بٹ،محمد اشرف، غلام نبی، محمدعبداللہ، تحریک حریت ، لبریشن فرنٹ ،سالویشن مومنٹ، ٹریڈیونین نمائندوں کے علاوہ شہدا کے لوحقین اورعام لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔