سرینگر// سپریم کورٹ آف انڈیا میں آئین ہند کی دفعہ 35A کیخلاف دائر عرضیوں اور مداخلتی درخواستوں کی اگلی واہم ترین سماعت سے2روزقبل ریاستی سرکارنے عدالت عظمیٰ کے رجسٹرارکوایک خطہ بھیج کریہ استدعاکی ہے کہ 31اگست کوہونے والی سماعت ملتوی کرنے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کوفی الوقت زیرالتواء رکھاجائے ۔جموں وکشمیرکے قانونی صلاحکارایڈووکیٹ شعیب عالم نے رجسٹرارکوبھیجے گئے خط میں مجوزہ پنچایتی وبلدیاتی انتخابات کاحوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیس کی سماعت کے نتیجے میں اعلان شدہ انتخابی عمل کے انعقادپراثرپڑسکتاہے۔انہوں نے رجسٹرارسے استدعاکی ہے کہ وہ یہ خط چیف جسٹس ،جسٹس دیپک مشرا،جسٹس ڈی وائی چندرچوڑاورجسٹس اے ایم کھانوالکر تک پہنچائیں تاکہ اُنھیں اس سلسلے میں کوئی فیصلہ لینے میں کسی دقت کاسامنانہ کرناپڑے۔
پیروی کیلئے بار کی14رکنی ٹیم تشکیل
نیوز ڈیسک
سرینگر// عدالت عظمیٰ میں آئین ہند کی شق35اے کو چیلنج کرنے والی عرضی کا دفاع کرنے کیلئے ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی14رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ بار کے مطابق ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم،ایڈوکیٹ ظفر احمد شاہ، ایڈوکیٹ مشتاق احمد ڈار، ایڈوکیٹ جی این شا ہین ، ایڈوکیٹ عادل عاصمی، ایڈوکیٹ ظفر احمد شاہ، ایڈوکیٹ ریاض احمد جان، ایڈوکیٹ الطاف حقانی، ایڈوکیٹ منظور احمد ڈار،ایڈوکیٹ نذیر احمد رونگا،ایڈوکیٹ رفیق احمد جو،ایڈوکیٹ محمد اشرف بٹ،ایڈوکیٹ بشیر صادق،ایڈوکیٹ مدثر یوسف اور ایڈوکیٹ میاں مظفر اس ٹیم میں شامل ہیں۔ بار میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ14رکنی ٹیم کے علاوہ اگر اور کوئی وکیل سپریم کورٹ میں اس ٹیم کو تعاون دینا چاہتا ہے،تو وہ اس ٹیم میں شامل ہوسکتا ہے۔ادھر جے کے سیول سوسائٹی کواڑی نیشن کمیٹی اور عوامی نیشنل کانفرنس نے سپریم کورٹ کی معروف وکیل ایڈوکیٹ میناکشی ارورا کی خدمات حاصل کی ہیں ۔