محمد تسکین
بانہال //کشمیر پولیس نے سپریم کورٹ کے حکم پر 15 نومبر 2021 کو سرینگر کے حیدر پورہ جھڑپ میں مارے گئے رام بن ضلع کے سنگلدان علاقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان محمد عامر ماگرے کے والد محمد لطیف ماگرے اور ان کے اہل خانہ کے دس افراد کو محمد عامر ماگرے کی قبر پر جانے اور فاتحہ خوانی اور دیگر مذہبی رسومات انجام دینے کی اجات دی ۔ اتوار کے روز عامر ماگرے کے اہل خانہ کے دس افراد نے ہندوارہ کے وڈر پائین قبرستان میں فاتحہ اور قرانی خوانی اتوار کے روزانجام دی جہاں انہیں دفن کیاگیاتھا۔ اس موقع پر ہندوارہ پولیس نے مذہبی رسوم کی ادائیگی کیلئے خاطر خواہ انتظامات کر رکھے تھے ۔کشمیر پولیس نے 22 جولائی 2023 کو ایس ایس پی رام بن کو ایک خط لکھا جس میں محمد عامر ماگرے کے والد محمد للطیف ماگرے کو 30 جولائی 2023 کو ہندواڑہ کے ایک قبرستان میں دفن ان کے بیٹے محمد عامر ماگرے کی قبر پر فاتحہ کیلئے جانے کی اجازت کے باے میں لکھا گیا اور زیادہ سے زیادہ دس افراد کو فاتحہ خوانی میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی۔
زونل پولیس ہیڈکواٹر سے جاری اس خط کو سنگلدان پولیس سٹیشن کے ذریعے 24 جولائی کو محمد عامر کے والد محمد لطیف ماگرے ولد محمد سلطان ماگرے ساکنہ فہمروٹ سیری پورہ تحصیل گول تک پہنچایا گیا۔محمد لطیف ماگرے نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کشمیر پولیس کی طرف سے موصول اس خط کے بعد ہمارے گھر کے دس افراد خانہ نے اتوار کے روز ہندوارہ پائین وڈر کے قبرستان میں جاکر فاتحہ اور قران خوانی انجام دی گئی اور اس کیلئے ہندوارہ پولیس نے تمام انتظامات کر رکھے تھے اور تلاوت کیلئے قران پاک کے نسخے میسر رکھے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قران خوانی کیلئے پولیس کی طرف سے ایک مدرسہ میں بھی تلاوت کلام پاک کا اہتمام رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے احکامات کے مطابق ہم دس لوگ ہی اس مذہبی رسوم میں شامل ہوئے جس میں عامر کی والدہ ، عامر کے تین بھائی ، ایک بہن ، دو چاچے اور ایک ماما بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ فاتحہ خوانی کے بعد عامر کی قبر پر ان کے نام کی تختی لگائی گئی اور قبر کی گلباری کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی حکم پر نہ صرف عامر ماگرے کی قبر پر جانے کی اجازت دی گئی بلکہ عدالت عالیہ کے حکم کے مطابق ان کے بنک کھاتے میں جرمانے کی پانچ لاکھ روپئے کی رقم بھی 21 جولائی 2023 کوجمع کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کی طرف سے جاری حکم کو عملی جامہ پہنانے پر مطمئن ہیں اور سپریم کورٹ کا حکم انکے بیٹے محمد عامر ماگرے کی بے گناہی کو ثابت کرتا ہے۔