عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بھارتیہ جنتاپارٹی کے ترجمان لیفٹنینٹ جنرل(ریٹائرڈ)راکیش شرمانے جموں وکشمیراسمبلی انتخابات کومحبانِ قوم اورملک دشمنوں کے درمیان ایک جنگ قرار دیتے ہوئے فوجی طبقے سے تلقین کی ہے کہ وہ ملک اورجموں وکشمیرکوبچانے اورامن وامان کے اس سفرکوجاری رکھنے کیلئے جموں وکشمیرمیں بھاجپاسرکاربنائیں اورملک کوبچائیں۔اُنہوں نے کہاکہ فوجیوں کے تمام دیرینہ مسائل کاازالہ صرف وزیراعظم نریندرمودی کرسکتے ہیں کیونکہ اُن کانعرہ’’سینک کلیان مودی جی کی جان‘‘ہے۔الیکشن میڈیاسینٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنینٹ جنرل(ریٹائرڈ)راکیش شرما کہاکہ مرکزمیں وزیراعظم مودی سرکار آنے کے بعد فوج کونہ صرف اختیارات دیئے گئے کہ وہ دشمن کے گھرمیں گھس کرجواب دے سکے بلکہ فوجیوں کی فلاح وبہبود کیلئے انقلابی اقدامات اُٹھائے گئے جس سے فوج اوران کے خاندانوں کی زندگی آسان ہوئی۔اُنہوں نے کہاکہ فوجی پیشے کوکوئی متبادل نہیں جس میں ایک جوان پہاڑیوں اورریگستانوں میں ملک کی حفاظت کیلئے اپنی زندگی گزارتاہے اور ملک کیلئے اپنی جان نچھاور کرنے کیلئے تیاررہتاہے لیکن کانگریس سرکاروں نے کبھی فوجیوں کواحترام وحقوق نہیں دیئے۔اُنہوں نے کہاکہ کانگریس کی کمزور پالیسیوں کے باعث 1947 اور 1948 میں آدھا جموں وکشمیر کانگریس نے پاکستان کو دے دیالیکن مودی سرکارآنے کے بعد فوج کے بندھے ہاتھ کھول دیئے گئے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ کانگریس سرکار نے فوجیوں کی پنشن ستر فیصد سے گھٹا کر پچاس فیصد کردی اوراسمبلی اور پارلیمنٹ پر حملے کرنے والوں سے بدلہ نہیں لینے دیا لیکن اس کے برعکس اوڑی حملے کاجواب بالاکوٹ میں گھس کردیاگیا۔اُنہوں نے کہاکہ آج بھاجپا کی جموں وکشمیر میں لہر ہے اورفوج بھاجپا کے ساتھ ہے۔بھارتیہ جنتاپارٹی کے سنکلپ پترمیں کئے گئے وعدوں کو سرکار بننے کے بعد پوراکرنے کاعزم دہراتے ہوئے جنرل راکیش شرمانے کہاکہ اگنی ویر کو 20فیصد ریزرویشن ملے گی اور سینک کالونیاں، سینک ویلفیئر بورڈ ضلع سطح پرقائم کئے جائیں گے۔اُنہوں نے کہاکہ بھاجپا سرکار بنتے ہی سنکلپ پتر کے وعدے وفا ہونگے۔جنرل راکیش شرمانے کہاکہ یہ چناؤ محبانِ قوم اور ملک دشمنوں کے درمیان ہے اور فوجیوں کو متحد ررہ کر پردیش کوبچانا ہے اور ترقی کے اس سلسلے کوجاری رکھنے کیلئے یہاں مودی سرکار لانی ہے۔ اُنہوں نے فوجی کنبوں سے اپیل کی کہ وہ متحداورسرگرم ہوجائیں اور بڑھ چڑھ کر ووٹنگ میں حصہ لیں۔اُنہوں نے کہاکہ یہ چناؤ جموں وکشمیرمیں کانگریس۔نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسی ملی ٹینسی حامی اور علیحدگی پسندی کیلئے نرم گوشہ رکھنے والی جماعتوں کو مستردکرناہوگااوران کے منصوبوں کوناکام بناناہوگاتاکہ جموں وکشمیرمیں یہ امن کی فضاقائم رہے اور ترقی کاایک نیادورشروع ہوسکے۔