ایک دن میں 94,680نوجوانوں میں انٹرپرینیورشپ اور خود روزگار خطوط تقسیم
جموں// جموں و کشمیر نے ایک ہی دن میں 94,680 نوجوانوں کو انٹرپرینیورشپ اور خود روزگار کے مواقع فراہم کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔75ویں یوم جمہوریہ کے جشن سے صرف دو دن قبل کنونشن سینٹر میں اس تقریب کی صدارت لیفٹیننٹ گورنر شری منوج سنہا نے کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر بینک کو گھر گھر کے سی سی ابھیان اور سوروزگار اتسو کے جذبے کو تقویت دینے کی کوشش کے لیے مبارکباد پیش کی ۔ ان دو جاری مہموں کا مقصد کسانوں اور نوجوانوں کو مالی طور پر بااختیار بنانا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، “آج، جموں و کشمیر نے نئے یونٹس اور اسٹارٹ اپس قائم کرنے کے لیے منظوری کے خطوط تقسیم کرکے ایک نیا ریکارڈ بنایا ہے جو نوجوانوں کے خوابوں اور ان کے روزگار کے متلاشی ہونے کے بجائے ایک نوکری تخلیق کرنے والے بننے کی خواہش کو پورا کرے گا۔”انہوں نے مزید کہا کہ یہ اہم موقع یوٹی کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کرنے میں ایک اہم چھلانگ کی نشاندہی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے اینڈ کے بینک عام آدمی کا بینک ہے اور عام لوگوں کی بہتری کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انٹرپرینیورشپ اور خود روزگار کے لیے،روزگار اتسو میںجموں کشمیرکی تمام پنچایتوں کا احاطہ کیا گیا ہے اورجے کے بینک نئے یونٹس اور اسٹارٹ اپس کے قیام کے لیے 1384 کروڑ روپے فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان یونٹس میں مزید نوجوانوں کے لیے پائیدار روزگار پیدا کرنے کے لیے تربیت اور معاون بنیادی ڈھانچہ فراہم کریں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کسان کریڈٹ کارڈ کی سیچوریشن میں درج کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی۔گھر گھر کے سی سی ابھیان کے تحت، تقریبا ً2 لاکھ کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ فراہم کیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انہیں قابل اعتماد، مناسب اور سستے قرض تک رسائی حاصل ہو۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں ایک نیا انقلاب برپا ہو رہا ہے جو جموں کشمیر کی خوشحالی کے لیے نئے راستے بنائے گا۔اپنے CSR اقدامات کے تحت یوٹی میں سماجی ترقی کے منصوبوں میں بینک کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے زراعت اورمائیکرو سمال و میڈیم انٹر پرائزز شعبوں میں ان پٹ کریڈٹ کی گنجائش پر زور دیا تاکہ کسانوں اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ خود کفالت حاصل کرنے میں مدد کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جے اینڈ کے بینک سے بہت سی توقعات ہیں اور میں توقع کرتا ہوں کہ بینک مالی خواندگی کے پروگراموں کو آبادی کے ایک بڑے حصے تک لے جانے کے لیے مہمات وضع کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیک ٹو ولیج اور مائی ٹائون مائی پرائیڈ پروگرام کے تحت، بینکوں کو کاروباری نوجوانوں کے لیے مالی امداد کی توسیع کے لیے مطلوبہ ہدف حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا “جیسا کہ ہم نئے سرے سے اقتصادی اور سماجی ترقی کی راہ پر گامزن ہیں، بینکوں، خاص طور پر J&K بینک، کو کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کی معاشی ضروریات کو یقینی بنانا ہو گا، جن کا مقصد روزگار اور عوام دوست اسکیموں کے ساتھ نہ صرف مستفید ہونے والوں کے لیے بلکہ ان سے وابستہ افراد کے لیے بھی روزی کے مواقع پیدا کرنا ہے‘‘ ۔اس موقع پر، لیفٹیننٹ گورنر نے بینک کے گروپ پرسنل ایکسیڈینٹل انشورنس کے تحت آنے والے مرنے والے سرکاری ملازمین کے قانونی ورثا کو انشورنس کلیم سیٹلمنٹ کے چیکس حوالے کیے۔ انہوں نے کامیاب کاروباریوں اور کسانوں کو بھی مبارکباد دی جنہیں بینک نے مالی اعانت فراہم کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کسان ساتھی چیٹ بوٹ کا آغاز کیا، جو کہ زرعی پیداوار کے محکمے کی اے آئی پر مبنی کسان دوست ایپلی کیشن ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر بینک نے بھی چیٹ بوٹ ایپلیکیشن کے لیے اپنے CSR اقدام کے تحت 40.27 لاکھ روپے کا تعاون کیا ہے۔ سی ایس آر پروگرام کے تحت 3.35 کروڑ روپے اور 3.84 کروڑ روپے کے دو چیک بالترتیب جموں سمارٹ سٹی اور سری نگر اسمارٹ سٹی کے نمائندوں کو مسافروں کی سہولت کے لیے ای-بس بیس/مسافر شیڈ کی تعمیر کے حوالے کیے گئے۔جے اینڈ کے بینک کے دیگر سی ایس آر اقدامات میں جموں و کشمیر UT کے تمام ضلعی اسپتالوں کو 120 مریضوں کی ٹرالیاں اور 120 وہیل چیئر فراہم کرنے کے لیے انتظامی سیکریٹری، محکمہ صحت اور طبی تعلیم کو ایک عہد نامہ بھی شامل ہے، جس میں دو ٹرانسپورٹ ایمبولینسوں کے لیے 26 لاکھ روپے کا چیک، پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں اور ڈائریکٹر سکمز کو ایک کریٹیکل کیئر ایمبولینس کے لیے 34 لاکھ روپے حوالے کیا گیا ہے۔کمشنر سیکرٹری سوشل ویلفیئر کو 24 لاکھ روپے کا چیک پیش کیا گیا۔ 69 روپیسیوا بھارتی کے نمائندے کو 73 لاکھ کا چیک، وائس چانسلر سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کو 11 لاکھ روپے اور جموں کے وائس چانسلر یونیورسٹی کو مختلف عنوانات کے تحت 12 لاکھ روپے کا چیک دیا گیا۔