سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی سربراہی میں منعقدہ یونیفائڈ ہیڈکوارٹرس میٹنگ کے دوران ،صیام عید اور یاترا کے علاوہ سیاحتی سیزن کو پر امن بنانے کیلئے اہم ہدایات جاری کی گئیں ۔وزیراعلیٰ نے میٹنگ سے خطاب کے دوران جذباتی انداز میں کہاکہ ’’ احتجاج اور جھڑپوںکے مواقع پر جب کسی شہری کی جان جاتی ہے،تو مجھے درد محسوس ہوتا ہے‘‘۔محبوبہ مفتی نے سیکورٹی کے اعلیٰ افسران کوآپریشنوں کے دوران معیاری طریقہ کار(SOP) پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔سرینگر کے’’ ایس کے آئی سی سی‘‘ میں یونیفائڈ ہیڈکوارٹرس میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سیکورٹی ایجنسیوں کو کشمیر میں تشدد کے کے سلسلہ کو ختم کرنے اور امن کو موقع دینے کیلئے تعاون طلب کیا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے سیکورٹی کے اعلیٰ افسران کو ماہ رمضان،عید اور یاترا کے پیش نظر پرامن موسم بہار کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔انہوں نے سیکورٹی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ آنے والے صیام، سیاحتی سیزن اور سالانہ امر ناتھ یاترا کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایسا طریقہ کار اختیار کریں جس سے انسانی زندگی کا تحفظ، عام لوگوں کی بلاخلل نقل و حرکت کو ممکن بنایا جاسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج،پولیس اور نیم فوجی دستوں کے علاوہ سراغ رساں ایجنسیوں نے اگر چہ شہری ہلاکتوں کے وجوہات پیش کیں،اور کہا کہ انتہائی پیچیدہ حالات کے دوران شہری ہلاکتیں رونما ہوتی ہیں،تاہم وزیر اعلیٰ کو مکمل تعاون پیش کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا’’آئندہ سے شہری ہلاکتوں سے بچنے کیلئے مزید کوششیں کی جائیں گی‘‘۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے میٹنگ میں اعلیٰ افسران سے مخاطب ہوکر کہا’’ میں آپ کو ایمانداری کے ساتھ کہنا چاہتی ہو،مجھے درد محسوس ہوتا ہے،جب معرکہ آرائیوں کے دوران شہری ہلاکتیں رونما ہوتی ہیں،ہمیں پیشقدمی کرتے ہوئے شہری ہلاکتوں سے بچنا چاہئے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں سیاحت کے بھر پور مواقع موجود ہیں،اور آئندہ ماہ امرناتھ یاترا بھی شروع ہو رہی ہے،جبکہ ماہ مبارک بھی شروع ہو رہا ہے،اس لئے ’’براہ مہربانی کوئی بھی شہری ہلاکت نہیں‘‘۔میٹنگ میں موجود ایک اعلیٰ سیکورٹی افسر نے بتایا کہ،وزیر اعلیٰ نے موسم گرما کے دوران ممکنہ طور پر دراندازی کی کوششوں میں اضافے سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔انہوں نے کہا’’ فوج کسی بھی ممکنہ دراندازی کو ناکام بنانے کیلئے متحرک ہے،تاہم حد متارکہ پرسخت صورتحال کے مد نظر صفر دراندازی ممکن نہیں ہے‘‘۔وزیر اعلیٰ کو یقین ہے کہ آئندہ ماہ کے وسط سے شروع ہونی والی امرناتھ یاترا بھی اضافی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی سے محفوظ طور پر منعقد ہوگی۔ انہوں نے سیکورٹی گریڈ کو ہدایت دی ’’تمام جھڑپوں کے دوران،آپ نوجوانوں کو خود سپردگی کی حوصلہ افزائی کریں،وہ ہمارے اپنے بچے ہیں اور انہیںمارنا اچھا نہیں لگتا‘‘۔ میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ نے سیکورٹی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ وادی میں زمینی حالات کے ساتھ نمٹتے وقت آپسی تال میل قائم رکھتے ہوئے سیکورٹی مینول میں درج معیاری عملیاتی طریقہ کار پر مکمل طور پر کاربند رہیں۔ انہوں نے سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ جنگجوئوں کے ساتھ نمٹتے وقت عام لوگوں کی زندگیوں کا خیال رکھتے ہوئے عوامی املاک کے تحفظ کا بھی بھر پور خیال رکھا کریں۔سیکورٹی ایجنسیوں پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ ریاستی نوجوانوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے اُن کے ساتھ بہتر تال میل روا رکھے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں سے سماج کی خدمت کا فریضہ انجام دے سکیں۔انہوں نے کہا نوجوانوں کو شرپسندوں کے ہاتھوں میں کھیلنے سے بچانے کے لیے کمیونٹی پولیسنگ کا رول انتہائی اہم ہے جس کو مضبوط کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔ اس موقعہ پر وزیر اعلیٰ نے سیول انتظامیہ پر بھی زور دیا کہ وہ عام لوگوں کی مشکلات کا بروقت ازالہ کرنے کی خاطر عوام کے درمیان رابطہ بنائے رکھیں۔ عام شہریوں کی پے در پے ہلاکتوں اور ریاست میں امن کے ماحول کو پروان چڑھانے کی خاطر وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سیکورٹی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ آپسی تال میل کو مستحکم اور مضبوط کریں۔میٹنگ میں چیف سیکرٹری بی بی ویاس، جی او سی شمالی کمانڈ دیوراج انبو، پرنسپل سیکرٹری ہوم آر کے گویل، جی او سی 9کارپس لیفٹنٹ جنرل وائی وی کے مینن، جی او سی 14کارپس لیفٹنٹ جنرل ایس کے اپادھیہ ، جی او سی 15کارپس لیفٹنٹ جنرل بھٹ، جی او سی 16کارپس لیفٹنٹ جنرل سرنجیت سنگھ، ڈی جی پی اشیش پال وید، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیر اعلیٰ روہت کنسل، ایڈیشنل ڈی جی پی سی آئی ڈی، عبدالغنی میر، سپیشل ڈی جی سی آر پی ایف، ڈیوژنل کمشنربصیر احمد خان، آئی جی پولیس، سی آر پی ایف، بی ایس ایف کے علاوہ انتظامیہ کے دیگر اعلیٰ عہدیداران شامل تھے۔