کپوارہ// 8مارچ کا دن خواتین کے عالمی دن کے طور منایا جاتا ہے اور اس دن خواتین کی اہمیت کو اجاگر ہوتی ہے ۔سرکاری و غیر سرکاری تقاریب کے دوران خواتین کے حقوق کی بات کی جاتی ہے لیکن حق تلفی کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا جاتا ہے ۔گزشتہ سال سرحدی ضلع کپوارہ کے دو دیہات میں فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان جھڑپ کے دوران ایک 6سالہ بچی اور شادی شدہ خاتون کو گولی مار کر جاں بحق کیا لیکن لواحقین آج تک انصاف کے طلب گا ر ہیں ۔یوم خواتین کے عالمی دن پر یو نسو ہندوارہ میں فوج کے ہاتھو ں جا ں بحق ہوئی شادی شدہ خاتون کے لواحقین نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ یوم خواتین مناناان کے لئے کوئی مقصد نہیں رکھتا ہے بلکہ ایسی تقاریب ایک دھوکہ ہے ۔یونسو ہندوارہ جو کپوارہ ضلع ہیڈکواٹر سے کافی دور ہے میں 10اور11دسمبرجب پوری دنیا میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا گیا کہ درمیانی شب کو فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان جھڑپ میں میسرہ بیگم کو فوج نے گولی مار کر جا ں بحق کیا اور 8ماہ کی معصوم کلی مریم کو اپنی ماں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جدا کیا گیا ۔میسرہ کے والد محمد سبحان میر کا کہنا ہے کہ ان کی اکلوتی بیٹی کو ایک جھڑپ کے دوران گولی مار کر ان سے ہمیشہ کے لئے الگ کیا لیکن میری بیٹی کی معصوم کلی اور شیر خوار مریم میرے لئے ایک میری بیٹی کی یادو ں کی انمول خزانہ ہے ۔محمد سبحان میر کا کہنا ہے کہ جب مجھے وہ دن یاد آ تا ہے جس روز میری بیٹی میسرہ بیگم کو گولی مار کر ابدی نیند سلا دیا گیا تو میرے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اور اس کی یادیں ،ضمیر پر بوجھ نا قابل برداشت بن جاتا ہے اور بعد میں من ہی من میں اپنے آ پ کو طفل تسلیا ں دیکر اپنی توجہ دوسرے معاملات پر مرکوز کرتا ہوں تاکہ میرے ذہن کو سکون مل سکے ۔محمد سبحان میر نے بتا یا کہ اپنی ماں کی جدائی میں میری شیر خوار پوتی مریم کھوئی کھوئی سی رہتی ہے اور میں دن رات معصوم مریم کو تسلی دیکر گزارتا ہو ں جو اب میری عادت بھی بن گئی ۔اپنی بیٹی کے جدائی کے بعد مجھے یہ پتہ نہیں ہو تا کہ دن کس وقت چڑھتا ہے اور سورج کب غروب ہوتا ہے کیونکہ میری بیٹی میرے لئے سورج سے کم نہیں تھی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے غروب ہو گیا ہے ۔ان کا مزید کہنا ہے کہ شفقت مادری سے محروم معصوم مریم کی تھکی تھکی نگاہیں میرے مکان کے ہر کمرے پر ٹک جاتی ہیں اور وہا ں اپنی ماں کی تلاش کرتی ہے لیکن اسے کیا پتہ ہے کہ اس کی ما ں مریم کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چھوڑ کر چلی گئی تاہم مریم میرے گھر آنے والی ہر عورت کی گود میں بیٹھ کر دودھ کی تلاش کرتی ہے ۔محمد سبحان نے بتا یا کہ اب جبکہ ان کی بیٹی کو 3مہینے قریب ہوگئے جب اس کو گولی مار کر جا ں بحق کیا ۔یوم خواتین کے عالمی دن پر انہو ں نے کہا کہ اگر ایسے دن منانے کے با وجود بھی میری شیر خوار پوتی معصوم مریم کے حقوق انہیں نہیں مل سکے تو تب یہ دن منانے کا کیا مقصد ہے ،انہو ں نے کہا یوم خواتین کے روز اس بات پر سخت زور دینے کی ضرورت ہے کہ یہ دن منانے والو ں کو پہلے تعصب کی عینک کو اتار کر یہ دیکھنا ہے کہ خواتین کے حقوق کہا ں سلب ہوئے ہیں اور ان حقوق کو حاصل کر نے کے لئے ایک جد و جہد کی ضرورت ہے ۔ادھرکپوارہ ضلع کے ہی ایک دور دراز گائو ں جگٹیال بٹہ پورہ میں گزشتہ سال کے 15مارچ کو ایک 6سالہ بچی کو اس گولی کا نشانہ بنی جب وہا ں فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان جھڑپ چل رہی تھی ۔6سالہ کنیزہ بانو جو اس جھڑپ میں گولی لگنے سے جا ں بحق ہوئی تھی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی لخت جگر کنیزہ کی یاد ایک زخم بن کر رہ گئی ہے لیکن ابھی تک انصاف کے طلب گار ہیں ۔کنیزہ کے لو احقین کا کہنا ہے یوم عالمی خواتین کے موقع پر سرکاری و غیر سر کاری تقاریب کے دوران کنیزہ کے حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں انصاف دلانے میں تاخیر نہ کی جائیں ۔