سرینگر// کشمیر اکنامک الائنس کے سربراہ محمد یاسین خان نے کہا ہے کہ تاجروں کو انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے کافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،اور قریب ایک ہزار کرور فی یوم کے حساب سے نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و قانون کے نفاذکی آڑ میں تاجروں کو کچلا جا رہا ہے،اور انتظامیہ میں کوئی بھی اس طرف متوجہ ہونے کیلئے تیار نہیں۔حاجی محمد یاسین خان نے کہا کہ کشمیر دنیا بھر کے شورش زدہ علاقوں مین واحد ایسی جگہ ہے،جہاں امن و قانون کی عمل آواری کیلئے انٹرنیٹ کو معطل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کو ہی نہیں بلکہ طلاب کو بھی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے،جبکہ انٹرنیٹ کو بند کرنے کی وجہ سے حکام نے طلاب کی تعلیم کو بھی دائو پر لگا دیا ہے۔ کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کے معطل ہونے کی وجہ سے ہزاروں طلاب کی تعلیم متاثر ہوتی ہے،جبکہ حصول روزگاراور دیگر لوگوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوکری کے حصول کیلئے مختلف سرکاری ونجی اداروں سے آن لائن رجوع کرنے کا عمل بھی متاثر ہو رہا ہے۔