سرینگر//مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے 15؍اگست کو یوم سیاہ کے طور منانے اور اس روز مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارت سمیت کسی بھی ملک کی آزادی کے مخالف نہیں ، البتہ جب تک یہ ملک کشمیری عوام کے حقِ آزادی کو تسلیم نہیں کرتا اور آزادانہ رائے شماری کے ذریعے انہیں اپنے مستقبل کے تعین کا موقع فراہم نہیں کرتا، اس کو جموں کشمیر کی سرزمین پر جشنِ آزادی کی تقریبات منعقد کرنے کا کوئی آئینی اور اخلاقی حق نہیں پہنچتا ہے۔ انہوں نے لوگوں خاص کر اساتذہ، زیرِ تعلیم بچوں اور ان کے والدین کو 15؍اگست کی تقریبات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے حکومتی مشینری کو خبردار کیا کہ وہ اسکولوں میں زیرِ تعلیم طلباء وطالبات کو ان تقریبات میں شرکت کرنے کے لیے مجبور نہ کریں اور انہیں اس کے لیے مکلف نہ ٹھہرائیں ۔ قائدین نے شوپیان کے معرکے میں جاں بحق ہوئے تین عسکریت پسندوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہمارے بچوں کو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے آزادی کے لیے بھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے، جس کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ قائدین نے کہا کہ آرٹیکل 35Aکے تحت جموں کشمیر کو حاصل پوزیشن میں تغیروتبدل کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ دہلی جموں کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو ختم کرنے کے لیے اُتاولے پن کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے ریاستی عوام کو ان سازشوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی اور ان کے حاشیہ برداروں کو ریاست کی خصوصی شناخت میں چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ہر صورت میں اسے برقرار رکھنے کے لیے مزاحمت کی جائے گی۔