سرینگر//حریت (ع)،لبریشن فرنٹ ،انجمن شرعی شیعیان،اتحاد المسلمین اورلبریشن فرنٹ (ح) کے اہتمام سے امریکی صدر کے اعلان کے خلاف متعددمقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ٹرمپ کے پتلے نذر آتش کئے گئے۔ادھر کپوارہ میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا گیا اورامریکہ و اسرائیل کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے۔ حریت (ع)کے اہتمام سے جناب صاحب صورہ میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں مشتاق احمد صوفی، ایڈوکیٹ یاسر، فارو ق احمد ، ساحل احمد، حیات احمد اور محمد یوسف نے ایک پر امن مظاہرے کی قیادت کی اور اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔ لبریشن فرنٹ نے مشترکہ مزاحمت کی کال پر امریکی فیصلے کے خلاف ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔لبریشن فرنٹ قائدین و اراکین جن میں زونل صدر نور محمد کلوال کے ساتھ ساتھ محمد یاسین بٹ،ظہور احمد بٹ،شیخ عبدالرشید، بشیر احمد کشمیری، مشتاق احمد خان،اشرف بن سلام،پروفیسر جاوید، غلام محمد ڈار،محمد حنیف اور دوسریلوگ شامل تھے، نے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ مدینہ چوک گائو کدل کے مقام پر جمع ہوکر بڈشاہ چوک لال چوک کی جانب مارچ کیا۔ ہاتھوں میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں پلے کارڈ تھامے نیز قبلۂ اوّل کی بازیابی کے حوالے سے فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے شرکائے جلوس نے بڈشاہ چوک کے نزدیک پہنچ کر ایک پرامن احتجاجی دھرنا دیا جس سے کئی فرنٹ قائدین نے خطاب کیا۔اس موقع پراپنے خطاب میں امریکی فیصلے کی سخت الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال نے کہا کہ یروشلم کو اسرائیلی دارالخلافہ قرار دینے کا امریکی فیصلہ دراصل امریکہ کی جانب سے پورے عالم اسلام کے خلاف اعلان جنگ کے مترداف ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بے وقوفانہ امریکی فیصلے کی وجہ سے دنیا کے امن و استحکام میں مزید ابتر ی پیدا ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ اس فیصلے نے دنیا میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کردیا ہے۔ انہوں نے عالم انسانیت کے ذی ہوش لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس بے ہودہ امریکی فیصلے کو بدلنے کیلئے اپنا دبائو بنارکھیں۔عالم اسلام سے اتحاد و اتفاق قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے جے کے ایل ایف قائد نے کہا کہ اتحاد و اتفاق اور یکسوئی ہی ہے کہ جس سے ہم مسلمانوں کے خلاف ہورہی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں اور اپنے قبلہ اوّل کو صیہونی اسرائیل سے آزاد کراسکیں گے۔ فرنٹ بیان کے مطابق فرنٹ قائدین و اراکین نے جنوبی کشمیر کے کئی مقامات پر لوگوں سے خطاب کیا اور امریکی فیصلے کی مذمت کے ساتھ ساتھ عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ مشترکہ قیادت کی جانب سے اعلان کردہ 15دسمبرکے جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے لال چوک اسلام آباد پہنچیں۔ جن مقامات پر فرنٹ قائدین نے عوام الناس سے خطاب کیا ان میں جامع مسجد پلوامہ، جامع مسجد ترچھل،جامع مسجد ڈانگر پورہ،جامع مسجدنوہار، جامع مسجد وحی پورہ، جامع مسجد آری ہل، جامع مسجد درنگہ بل پانپور، جامع مسجدکیگام شوپیان، جامع مسجد گدر کولگام، جامع مسجد لائینو کولگام، جامع مسجد شیخ العالم اسلام آباد، جامع مسجد صدیقی ڈانگر پورہ، جامع مسجد حنفیہ نئی بستی اسلام آباد ، جامع مسجد ژانسر کولگام،جامع مسجد وقے کولگام وغیرہ قابل ذکر ہیں۔انجمن شرعی شیعیان کیبیان کے مطابق انجمن کے اہتمام سے بڈگام ،حسن آباد سرینگر ، ماگام،چاڈورہ، اندرکوٹ سمبل، نوگام، گامدو، وکھرون پلوامہ، صوفی پورہ پہلگام ، سونہ پاہ بیروہ اور دیگر مقامات پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد کارکنوں نے احتجاجی جلوس برآمد کئے ۔ مظاہرین نے فلسطین کی آزادی ، بیت المقدس کی بازیابی کے حق میں اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے امریکی اور اسرائیلی صدر کی تصاویر کے ساتھ ساتھ دونوںممالک کے پرچم بھی نذر آتش کیے۔ اتحاد المسلمین کے اہتمام سے ٹرمپ کے بیان کے خلاف چھتہ بل سرینگر میں نماز جمعہ کے بعد کارکنوں نے ایک احتجاجی جلوس نکالا جو امریکی صدر کے خلاف شدید نعرہ بازی کررہے تھے ۔مظاہرین نے فلسطین کے ساتھ متحد ہونے کا عزم دہراتے ہوئے عالمی اسلامی تنظیم سے امریکی صدر کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ۔لبریشن فرنٹ (ح) کے چیئرمین جاوید احمد میر نے سوئیہ ٹینگ لسجن میں ایک پُر امن احتجاج کی قیادت کی۔احتجاج میں سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے چیئرمین طاہر احمد میر اورسالویشن مومنٹ کے لیڈروں نے بھی شرکت کی ۔ جاوید میر نے کہا یرو شلم کو اسرائیل کا داراحکومت تسلیم کرنے سے سارے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگا۔ کپوارہ سے ہمارے نمائندے اشرف چرا غ نے اطلاع دی ہے کہ مشترکہ قیادت کی کال پر نماز جمعہ کے بعد کپوارہ اور ہند وارہ میں لوگو ں نے پر امن احتجاج کیا اور ٹرمپ کے بیان کی مذمت کی۔احتجاج کے دوران امریکہ اور اسرائیل مخالف نعرے بھی بلند کئے گئے ۔
کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے،ٹرمپ کے پتلے نذر آتش
سرینگر//حریت (ع)،لبریشن فرنٹ ،انجمن شرعی شیعیان،اتحاد المسلمین اورلبریشن فرنٹ (ح) کے اہتمام سے امریکی صدر کے اعلان کے خلاف متعددمقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ٹرمپ کے پتلے نذر آتش کئے گئے۔ادھر کپوارہ میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا گیا اورامریکہ و اسرائیل کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے۔ حریت (ع)کے اہتمام سے جناب صاحب صورہ میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں مشتاق احمد صوفی، ایڈوکیٹ یاسر، فارو ق احمد ، ساحل احمد، حیات احمد اور محمد یوسف نے ایک پر امن مظاہرے کی قیادت کی اور اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔ لبریشن فرنٹ نے مشترکہ مزاحمت کی کال پر امریکی فیصلے کے خلاف ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔لبریشن فرنٹ قائدین و اراکین جن میں زونل صدر نور محمد کلوال کے ساتھ ساتھ محمد یاسین بٹ،ظہور احمد بٹ،شیخ عبدالرشید، بشیر احمد کشمیری، مشتاق احمد خان،اشرف بن سلام،پروفیسر جاوید، غلام محمد ڈار،محمد حنیف اور دوسریلوگ شامل تھے، نے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ مدینہ چوک گائو کدل کے مقام پر جمع ہوکر بڈشاہ چوک لال چوک کی جانب مارچ کیا۔ ہاتھوں میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں پلے کارڈ تھامے نیز قبلۂ اوّل کی بازیابی کے حوالے سے فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے شرکائے جلوس نے بڈشاہ چوک کے نزدیک پہنچ کر ایک پرامن احتجاجی دھرنا دیا جس سے کئی فرنٹ قائدین نے خطاب کیا۔اس موقع پراپنے خطاب میں امریکی فیصلے کی سخت الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال نے کہا کہ یروشلم کو اسرائیلی دارالخلافہ قرار دینے کا امریکی فیصلہ دراصل امریکہ کی جانب سے پورے عالم اسلام کے خلاف اعلان جنگ کے مترداف ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بے وقوفانہ امریکی فیصلے کی وجہ سے دنیا کے امن و استحکام میں مزید ابتر ی پیدا ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ اس فیصلے نے دنیا میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کردیا ہے۔ انہوں نے عالم انسانیت کے ذی ہوش لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس بے ہودہ امریکی فیصلے کو بدلنے کیلئے اپنا دبائو بنارکھیں۔عالم اسلام سے اتحاد و اتفاق قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے جے کے ایل ایف قائد نے کہا کہ اتحاد و اتفاق اور یکسوئی ہی ہے کہ جس سے ہم مسلمانوں کے خلاف ہورہی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں اور اپنے قبلہ اوّل کو صیہونی اسرائیل سے آزاد کراسکیں گے۔ فرنٹ بیان کے مطابق فرنٹ قائدین و اراکین نے جنوبی کشمیر کے کئی مقامات پر لوگوں سے خطاب کیا اور امریکی فیصلے کی مذمت کے ساتھ ساتھ عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ مشترکہ قیادت کی جانب سے اعلان کردہ 15دسمبرکے جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے لال چوک اسلام آباد پہنچیں۔ جن مقامات پر فرنٹ قائدین نے عوام الناس سے خطاب کیا ان میں جامع مسجد پلوامہ، جامع مسجد ترچھل،جامع مسجد ڈانگر پورہ،جامع مسجدنوہار، جامع مسجد وحی پورہ، جامع مسجد آری ہل، جامع مسجد درنگہ بل پانپور، جامع مسجدکیگام شوپیان، جامع مسجد گدر کولگام، جامع مسجد لائینو کولگام، جامع مسجد شیخ العالم اسلام آباد، جامع مسجد صدیقی ڈانگر پورہ، جامع مسجد حنفیہ نئی بستی اسلام آباد ، جامع مسجد ژانسر کولگام،جامع مسجد وقے کولگام وغیرہ قابل ذکر ہیں۔انجمن شرعی شیعیان کیبیان کے مطابق انجمن کے اہتمام سے بڈگام ،حسن آباد سرینگر ، ماگام،چاڈورہ، اندرکوٹ سمبل، نوگام، گامدو، وکھرون پلوامہ، صوفی پورہ پہلگام ، سونہ پاہ بیروہ اور دیگر مقامات پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد کارکنوں نے احتجاجی جلوس برآمد کئے ۔ مظاہرین نے فلسطین کی آزادی ، بیت المقدس کی بازیابی کے حق میں اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے امریکی اور اسرائیلی صدر کی تصاویر کے ساتھ ساتھ دونوںممالک کے پرچم بھی نذر آتش کیے۔ اتحاد المسلمین کے اہتمام سے ٹرمپ کے بیان کے خلاف چھتہ بل سرینگر میں نماز جمعہ کے بعد کارکنوں نے ایک احتجاجی جلوس نکالا جو امریکی صدر کے خلاف شدید نعرہ بازی کررہے تھے ۔مظاہرین نے فلسطین کے ساتھ متحد ہونے کا عزم دہراتے ہوئے عالمی اسلامی تنظیم سے امریکی صدر کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ۔لبریشن فرنٹ (ح) کے چیئرمین جاوید احمد میر نے سوئیہ ٹینگ لسجن میں ایک پُر امن احتجاج کی قیادت کی۔احتجاج میں سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے چیئرمین طاہر احمد میر اورسالویشن مومنٹ کے لیڈروں نے بھی شرکت کی ۔ جاوید میر نے کہا یرو شلم کو اسرائیل کا داراحکومت تسلیم کرنے سے سارے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگا۔ کپوارہ سے ہمارے نمائندے اشرف چرا غ نے اطلاع دی ہے کہ مشترکہ قیادت کی کال پر نماز جمعہ کے بعد کپوارہ اور ہند وارہ میں لوگو ں نے پر امن احتجاج کیا اور ٹرمپ کے بیان کی مذمت کی۔احتجاج کے دوران امریکہ اور اسرائیل مخالف نعرے بھی بلند کئے گئے ۔
عالم اسلام کے خلاف جارحانہ اقدام :مذہبی جماعتیں
سرینگر// امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی تسلیم کرنے کے اعلان کے خلاف ریاست جموں و کشمیر کی مذہبی جماعتوں نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ متحدہ مجلس علماء،امام حی سرینگر ،جمعیت ہمدانیہ ،انجمن علماء و ائمہ مساجد جنوبی کشمیر،جمعیت علماء اہلسنت والجماعت، مرکزی رابطہ ائمہ مساجداوربانہال کے ائمہ مساجد وسول سوسائٹی اراکین نے امریکی صدر کے اعلان کو مسلم دنیا کے خلاف ایک نیا منصوبہ قرار دیتے ہوئے فلسطینی عوام اور عالم اسلام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔متحدہ مجلس علماء کی اپیل پرجموںوکشمیر میں یوم احتجاج منایا گیا۔موصولہ بیان کے مطابق سرینگر ، گاندربل، بڈگام، اسلام آباد، شوپیاں ، بانڈی پورہ، سوپور ، بارہمولہ،پلوامہ، کولگام، قاضی گنڈ، بانہال ، کرگل، دراس اورخطہ چناب کے ڈوڈہ ، بھدرواہ، کشتواڑ ،ر اجوری ، پونچھ ، سمیت صوبہ جموں کی مختلف بڑی بڑی مساجد، خانقاہوں، امام باڑوں، آستانوں اور عبادت گاہوں میں متحدہ مجلس علماء کی طرف سے مرتب کردہ قرارداد پیش کرکے عوام سے تائید کرائی گئی جبکہ پروگرام کے مطابق مختلف مقامات پر علماء ، ائمہ ، خطباء اور عوام نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان پر شدید غم و غصہ اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پر امن مظاہرے کئے اور اس حوالے سے مظلوم فلسطینی عوام اور عالم اسلام کے ساتھ بھر پوراتحاد اوریکجہتی کا اظہار کیا۔قرارداد میں یو این اوسے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس جارحانہ فیصلے کو کالعدم قرار دینے کیلئے فوری اور عملی کارروائی کرے اور اس حوالے سے دنیا بھر کے مسلمانوں میں پائی جارہی بے چینی اور اضطراب کو دور کرے۔اس دوران مجلس علماء نے میرواعظ کی خانہ نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ میرواعظ کشمیر کی پر امن عوامی سرگرمیوں پر قدغن عائد کرنے کے ساتھ ساتھ اکثر و بیشتر جامع مسجد سرینگر کے گرد وپیش کو فوجی چھائونی میں تبدیل کیا جاتا ہے ۔امام حی جامع مسجد سرینگر مولانا سید احمد سعید نقشبندی نے امریکی صدر کے اعلان کو عالم اسلام کے خلاف جارحانہ اقدام قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے اس اعلان سے عالم اسلام کے دل مجروح ہوگئے ہیں کیونکہ یہ اقدام اسلام مخالف اور عالم اسلام کے خلاف جارحانہ عمل ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے تمام اختلافات فراموش کرکے اس جارحانہ عمل کے خلاف چٹان کی طرح مضبوط ہوکر اس عمل کا مقابلہ کریں۔عید میلاد النبی ؐ کی اختتامی تقریب پر آثار شریف شہری کلاش پورہ میں ایک تقریب پرجمعیت ہمدانیہ کے سربراہ مولانا ریاض احمد ہمدانی نے قبلہ اول (بیت المقدس) کو اسرائیلی راجدھانی بنانے کے امریکی اعلان کی مذمت کی۔ مولانا ہمدانی نے کہا کہ امریکہ کے اس شرمناک اور ناقابل قبول اقدامات نے مسلمانِ عالم کے دلوں کو ٹھیس پہنچائی ہے اور مذہبی جذبات کو مجروح کردیا ہے۔ انجمن علماء و ائمہ مساجد جنوبی کشمیرکے سرپرست اعلیٰ و مہتمم دارلعلوم سید المرسلین چوگام حافظ محمد اشرفی نے امریکی صدر کے اس اعلان کو جارحانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوگئے ہیں جس کے خلاف احتجاج بلند کرنا ایک فطری عمل ہے۔ جمعیت علماء اہلسنت والجماعت کے سیکریٹری مولانا شیخ عبدالقیوم قاسمی نے کہا کہ امریکی صدر کا اعلان عالم اسلام کوکسی بھی طرح قبول نہیں ہے کیونکہ قبلہ اول کا تحفظ مسلم امہ کے دین وایمان کا حصہ ہے اور اسکے تحفظ کیلئے پورا عالم اسلام متحد اور ہر قربانی کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدرڈونالڈٹرمپ نہ صرف اسلام کا دشمن ہے بلکہ انسانیت کا بھی دشمن جس کی پوری انصاف پسند دنیا گواہ ہے۔مرکزی رابطہ ائمہ مساجد بیت المقدس کے صدر مولانا سید وارث شاہ بخاری نے نماز جمعہ کے موقع پر یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی حکومت کی اس پالیسی کی مذمت کی ہے۔بانہال سے ہمارے نمائندے محمد تسکین نے اطلاع دی ہے کہ بانہال کے ائمہ مساجد ، خطباء اورسول سوسائٹی اراکین نے اس اعلان کی مذمت کی ہے۔ مرکزی جامع مسجد بانہال کے خطیب عبدالاحد مسرور نے امریکی صدر کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مسلم دشمن پالسیوں پر عمل پیرا ہے اور مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا صدر ٹرمپ اور ان کے حواریوں کا منصوبہ بند پروگرام ہے ۔مرکزی جامع مسجد انتظامیہ بانہال اور جامع مسجد ٹٹھہار کی انتظامیہ کمیٹی کی طرف سے اس اعلان کو مسترد کیا ہے۔مسجد انتظامیہ کے ایک عہدیدار عبدالغنی تانترے نے اعلان کو احمقانہ حرکت قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں جامع مسجدٹٹھہار میں ایک مذمتی قرارداد بھی پاس کی گئی۔ اس کے علاوہ ناگبل ، نعمانیہ ، کسکوٹ ، ڈولیگام ، غنڈ لکوٹ وغیرہ کی جامع مساجد میں بھی امریکی صدرکے خلاف غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ۔
امریکی صدر کا اعلان مسلم دشمنی کا ثبوت:مزاحمتی خیمہ
عالم انسانیت سے مظلوموں کیلئے آواز بلند کرنے کی اپیل
سرینگر//حریت (گ)،اتحاد المسلمین ،انجمن شرعی شیعیان،محاذ آزادی،پیپلز لیگ ، تحریک مزاحمت، پیروان ولایت، پیپلز فریڈم لیگ،تحریک کشمیر،مسلم ڈیموکریٹک لیگ ، اسلامک پولیٹکل پارٹی،ماس مومنٹ اور ڈیمو کریٹک پو لٹیکل مو منٹ نے امریکی صدر کے بیان کو مسلمان کش قرار دیا ہے۔حریت (گ) قائدین غلام نبی سمجھی، حکیم عبدالرشید، محمد یوسف نقاش، محمد رفیق اویسی، دیویندر سنگھ بہل، محمد یوسف مکرو، بشیر احمد قریشی، معراج الدین ربانی، مدثر ندوی اور دیگر رہنماؤں نے وادی کے مختلف مقامات پر امریکی صدر کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا داراحکومت تسلیم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانانِ عالم کے دلوں میں نشتر لگانے کے مترادف قرار دیا ہے۔موصولہ بیان کے مطابق حریت نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کرنے کے پیش نظر محمد اشرف صحرائی، آغا سید حسن ، محمد اشرف لایا، محمدیاسین عطائی، عمر عادل ڈار، امتیاز حیدر اور محمد یوسف بٹ کو تھانہ و خانہ نظر بند کرنے جبکہ حریت ترجمان غلام احمد گلزار کے گھر چھاپہ ڈالنے کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اور غیر انسانی قرار دیا ہے۔ حریت قائدین نے احتجاجی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبلہ اول کا تقدس مسلمانان عالم کیلئے لازم ہے۔انہوں نے کہا کہ عالم انسانیت کو چاہیے کہ وہ فلسطین اور کشمیری عوام کو ظالم کے شکنجوں سے نجات دلانے کے لیے مؤثر آواز بلند کریں۔ اگر دنیا میں طاقت وروں کو کمزوروں پر ظلم وتشدد سے نہ روکا گیا تو پورا عالم انسانیت خطرے میں پڑ جائے گا۔ اتحاد المسلمین نے امریکی صدر کے حالیہ بیان تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں تنظیم کے سرپرست اعلیٰ اور سینئر حریت رہنما مولانا محمد عباس انصاری نے ٹرمپ کے اعلان کوبزدلانہ قرار دیا ہے۔ مولانا نے امت مسلمہ کو یک جٹ ہوکر ٹرمپ کے فیصلے پر آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیت المقدس عالم اسلام کے دلوں کی دھڑکن ہے اور کسی بھی طریقے سے اس کا تقدس پامال کرنا برداشت نہیں کیا جائے گا ۔مولانا نے امریکی صدر کو مسلم دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے مسلم دشمنی کی روایت برقرار رکھتے ہوئے اسلام دشمن صدر ہونے کا ایک اور ثبوت پیش کیا جو قابل تشویش ہے۔انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا حسن نے بیت المقدس کو اسرائیل کی راجدھانی تسلیم کرنے کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فیصلے کو دنیائے اسلام کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام امت مسلمہ کیلئے ایک صدمہ عظیم سے کم نہیں جس پر جتنا آہ و فغاں اور صدائے احتجاج بلند کیا جائے کم ہے۔ آغا حسن نے کہا کہ مذکورہ فیصلہ امت مسلمہ کے اتحاد اور دینی بیداری کیلئے ایک نئی تحریک کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد امت مسلمہ کی تمام تر نگاہیں اسلامی ممالک پر مرکوز ہوگئی ہیں کہ وہ اس اسلام اور مسلم دشمن اقدام سے لاحق خطرات و خدشات کے حوالے سے کون سی حکمت عملی مرتب کرتے ہیں۔اس دوران وادی میں ممکنہ عوامی ردعمل کے پیش نظر آغا حسن کو علی الصبح خانہ نظر بند کیا گیا جس کی وجہ سے موصوف مرکزی امام باڑہ بڈگام میں جمعہ اجتماع میں شرکت نہیں کرسکے۔محازآزادی کے سرپرست اعلیٰ محمد اعظم انقلابی اور صدر سید الطاف اندرابی نے امریکی انتظامیہ کے جنگی جنون کی نکتہ چینی کی۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ طاقت کے نشے میںاتنا مغرور ہوا ہے کہ اسے یہ اندازہ ہی نہیں کہ وہ عالمی سطح پر کیسی خطرناک آگ کو بڑھکا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کمزور ہو سکتے ہیں مگر بزدل نہیں،یروشلم پر اسرائیل کا قبضہ کبھی منظور نہیں کریں گے۔پیپلز لیگ کے ترجمان حمید الٰہی نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے اور اسے صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دینا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے جس سے پورے وسطی ایشیا میں بدامنی کا دور دورہ ہوگا۔ پیپلز لیگ کے ایک اور دھڑے نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کا اقدام مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ تحریک مزاحمت چیئرمین بلال صدیقی نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارلحکومت قرار دئے جانے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔اپنے ایک بیان میںبلال صدیقی نے اس فیصلے کی سخت تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک غیر قانونی اور ناجائز ریاست ہے اورصیہونی حکام کو فلسطین اور اس کی زمین پر قبضہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانانِ عالم کے لئے یروشلم ایک مقدس شہر اور قبلہ اول کی حثییت رکھتاہے ۔بلال صدیقی نے واضح کیا کہ اگر اس جانبدارانہ فیصلہ کو واپس نہ لیا گیا تو اس کے سخت نتائج برآمد ہوں گے۔ پیروان ولایت نے شدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے امریکی صدر کے بیان کو بزدلانہ اقدام قرار دیا ہے۔سرپرست تنظیم مولانا سبط محمد شبیر قمی نے کہا ہے کہ امریکی صدر کے بیان نے عالم اسلام کے دلوں کو مجروح کیا ہے ۔پیپلز فریڈم لیگ ترجمان اورتحریک کشمیر نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالخلافہ قرار دینا بین الاقوامی اصولوں کے منافی ہے اور پورے عالم انسانیت کے لئے ایک بہت بڑا چلینج بھی۔تحریک کشمیر کے صدر جنرل محمد موسیٰ نے کہا کہ مسلمانان عالم اس وقت انتائی نازک دور سے گزر رہے ہیں اور اس وقت اتحاد واتفاق سے دور رس فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔مسلم ڈیموکریٹک لیگ صدر حکیم عبد الرشید، اسلامک پولیٹکل پارٹی سربراہ محمد یوسف نقاش ،ماس مومنٹ سربراہ فریدہ بہن جی اورڈیمو کریٹک پو لیٹکل مو منٹ چیئر مین فر دو س احمد شاہ نے امریکی فیصلے کی مذ مت کر تے ہو ئے کہا ہے کہ بیت المقد س کو اسر ائیل کادارالحکو مت بنا نے کا اقدا م مسلما نو ں کے جذبا ت سے کھلوارڈ ہے۔