یواین آئی
غزہ// تل ابیب میں غیر ملکی میڈیا کیلئے 15 منٹ کی پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم نیتن یاہو نے سامعین کو دنگ کر دیا جب انہوں نے دعویٰ کیا کہ حماس فلاڈیلفی کوریڈور کا استعمال کرتے ہوئے یرغمالیوں کو غزہ سے باہر سمگل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ’ اگر ہم فلاڈیلفی راہداری کو چھوڑ دیتے ہیں تو حماس کو نہ صرف ہتھیاروں کی سمگلنگ سے روکنا بلکہ یرغمالیوں کی سمگلنگ سے بھی روکنا ناممکن ہو جائے گا‘۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق انٹیلی جنس ذرائع نے جوائنٹ پلاننگ کمیٹی کو بتایا ہے کہ یحییٰ سنوار کا منصوبہ خود کو اور حماس کے باقی رہنماؤں کو اسرائیلی یرغمالیوں کے ساتھ فلاڈیلفی کوریڈور کے ذریعے سینائی اور وہاں سے ایران سمگل کرنا تھا۔ اس بات کا انکشاف گرفتار ہونے والے حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے پوچھ گچھ کے دوران ہوا۔ ساتھ ہی ساتھ جمعرات 29 اگست کو مارے گئے چھ یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے موقع پر ملنے والی دستاویز سے حاصل ہونے والی معلومات سے بھی یہ معلوم ہوا ہے۔انہوں نے نٹساریم کراسنگ سے آئی ڈی ایف فورسز کے انخلا پر اصرار نہیں کیا کیونکہ اس کراسنگ کے ذریعے غزہ سے سمگلنگ یا فرار ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔فلاڈیلفی کوریڈور کو کنٹرول کرنے پر اسرائیل کے اصرار کی ایک اور وجہ چند روز قبل چھ قیدیوں کا قتل بھی ہے۔ سکیورٹی کابینہ اور فوج کے اندر یہ خیال ہے کہ فلاڈیلفی کے حوالے سے سنوار کے مطالبات کے سامنے ہتھیار ڈالنے کو کمزوری کے طور پر دیکھا جائے گا اور حماس کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ یرغمالیوں کو مارنا منافع بخش ہے۔