سرینگر// ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک پر سرینگر کے خانیار علاقے میں پولیس کے نازیبا سلوک کی مذمت کی ہے۔بارایسو سی ایشن کے بیان کے مطابق محمد یاسین ملک مشترکہ مزاحمتی پروگرام کے تحت جامع مسجد جا رہے تھے،جس دوران یہ واقعہ پیش آیا،جو کہ ایک منصوبہ بند اور طاقت و نشے کا بیجا استعمال ہے۔بار نے پولیس کے اس بات کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ انہوں نے محمد یاسین ملک کی گاڑی کو روک کر کاغذات طلب کررہے تھے لیکن وہ اس بات کو بھول گئے کہ سینکڑوں لوگوں نے اس واقعہ کو دیکھا،جن میں سے کئی لوگوں نے اس کی عکس بندی بھی کی ہے ۔بار نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو صدر کوٹ میں سنیچر کو پورے دن فاقہ رکھ کر مقید رکھنے اور انکے رشتہ داروں کو4بجے تک ملنے سے روکنے کوقوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اس واقعے کا نوٹس تمام انسانی حقوق کے علمبرداروں اور ان ان لوگوں کو لینا چاہے،جو کہ انسانی وقار اور انکی بنیادی آزادی کے علمبردار ہے۔بار نے بیرون ریاستوں میں زیر تعلیم طلاب کو ہراساں کرنے کی بھی مذمت کی۔ پیپلز لیگ چیئرمین بشیر احمد طوطا نے محمد یاسین ملک پر کشمیر پولیس کی طرف سے کی گئی زیادتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر پولیس اگر چہ اس قوم کا ہی حصہ ہے لیکن وقتاً فو قتاً اس تلخ حقیقت کا سامنا ہورہا ہے کہ ہمارے سماج کے اس حصے نے ہمیشہ شاہ سے ذیادہ وفاداری کا اظہار کیا ہے۔