جموں //سرکار نے کہا ہے کہ پچھلے کچھ برسوں میںجموں وکشمیر کے گورئمنٹ میڈیکل کالجوں میں ہیموفیلیا hemophilia)) کے 445مریضوں کا اندراج ہوا ہے اور ایسے مریضوں کو مفت خون کے علاوہ مفت ادویات فراہم کی گئیں۔قانون ساز کونسل میں پی ڈی پی رکن خورشید عالم کے ایک سوال کے تحریری جواب میں سرکار نے کہا ہے کہ پچھلے کچھ برسوں میں جموں کے مقابلے میں کشمیر کے میڈیکل کالج میں ہیموفیلیا hemophilia)) کے مریضوں کا زیادہ اندراج کیا گیا ہے کیونکہ لداخ خطہ کے ساتھ ساتھ ڈوڑہ کشتواڑ، رام بن اور پونچھ کے کچھ مریضوں کا علاج وہاں کیا گیا ۔سرکار نے عدادوشمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کشمیر کے میڈیکل کالج میں 248مریضوں کا اندراج ہوا ۔کشمیر وادی کے سرینگر ضلع میں ایسے مریضوں کی تعدادسب سے زیادہ یعنی 66ہے جبکہ گاندربل میں 12،بڈگام میں27،شوپیاں میں 12،بارہمولہ میں 23،لہیہ میں 2،کرگل میں3،ڈوڈہ میں 4،اننت ناگ میں 26،پلوامہ میں 27،گولگام میں 17،بانڈی پورہ میں 18،کپوارہ میں29،رام بن میں 3،پونچھ میں 4اور کشتواڑ کے ایک مریض کا اندراج ہوا ہے ۔سرکار نے مزید بتایا کہ جموں خطہ کے میڈیکل کالجوں میں سب سے زیاہ یعنی 69مریضوں جن کا اندراج ہوا ہے اُن کا تعلق جموں ضلع سے ہے جبکہ سانبہ سے 19،کٹھوعہ سے 5،راجوری 29،پونچھ 9،رام بن 3،ڈوڈہ 10،کشتواڑ 1،ریاسی 6،ادھمپور سے 6،لداخ اور سرینگر سے ایک ایک مریضوں کا اندراج کیا گیا ۔سرکار نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر میں 604لیپر مریضوں (Liper patients)کا اندراج بھی جموں وکشمیر کے ہسپتالوں میں کیا گیا جن میں میڈیکل کالج جموں 402اور میڈیکل کالج سرینگر میں 1مریض کا اندراج ہوا جبکہ ڈائریکٹر ہیلتھ سروس جموں کے تحت آنے والے ہسپتالوں میں 173اور ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کے تحت آنے والے ہسپتالوں کے تحت 28مریضوں کا اندراج کیا گیا ہے ۔