دہشت گردی میں 70فیصد، شہری ہلاکتوں میں 81اور فورسز ہلاکتوں میں 48فیصد کمی:امت شاہ
پی آئی بی
سرینگر// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ ہڑتال، منظم احتجاج اورپتھرا ئو کا دور ختم ہو گیا ہے اور جموں و کشمیر میںترقی، نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھر کی جگہ لیپ ٹاپ نے لے لی ہے۔جموں کیلئے 100 ای بسوں کا ای-افتتاح کے علاوہ کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس افسران اور ایس آر او 43کے تحت تقرریوں کے آرڈر دینے کے بعد نئی دہلی سے جموں میں عملی طور پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر امن، خوشحالی اور ترقی کی ایک نئی صبح دیکھ رہا ہے۔
دفعہ 370منسوخی
وزیر داخلہ نے کہا”آج، جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی فعال حمایت سے ہڑتال، منظم احتجاج اور پتھرائوماضی کی باتیں ہیں، جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، ہموار اسکولنگ اور ترقی دیکھی جا رہی ہے”۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سیاست دان، جو کہتے تھے کہ اگر آرٹیکل 370 چلا گیا تو جموں و کشمیر میں کچھ نہیں بدلے گا، دہشت گردی میں 70 فیصد، شہری ہلاکتوں میں 81 فیصد اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 48 فیصد کمی آئی ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2020 میں پتھر بازی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا جبکہ منظم احتجاج بھی ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2010 میں پتھر بازی میں 112 افراد ہلاک ہوئے اور 2020 میں یہ تعداد صفر ہے۔شاہ نے کہا کہ انہوں نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے اور دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کی جائیدادوں کو سیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ “آج، جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے پتھروں کی جگہ لیپ ٹاپ لے لی ہے اور جموں و کشمیر امن کے منافع سے لطف اندوز ہو رہا ہے اور امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہیں۔”
ای بسیں
شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا پروگرام کئی لحاظ سے اہم ہے کیونکہ 100 مکمل ایئر کنڈیشنڈ ای بسیں جموں کے لوگوں کے لیے وقف کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ 561 کروڑ روپے کی لاگت سے 12 سال تک ان بسوں کے آپریشن اور دیکھ بھال کے ساتھ شروع ہوا ہے۔ شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے پوری دنیا میں ماحولیاتی بیداری پھیلائی ہے اور ہندوستان میں اس سمت میں بہترین اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پورے ملک میں ای-بسوں کی اسکیموں کو نافذ کیا ہے اور اسی اقدام کے تحت جموں کو آج 100 ای-بسیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بسیں جموں سے کٹرہ، کٹھوعہ، ادھم پور اور جموں کے داخلی راستوں پر بھی چلیں گی۔ یہ بسیں آنے والے دنوں میں نہ صرف لوگوں کی سفری مشکلات کو دور کریں گی بلکہ ماحولیاتی نقطہ نظر سے بھی بہت مفید ثابت ہوں گی۔
تقرری کے خطوط
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج جموں و کشمیر کمبائنڈ ایگزامینیشن-2024 بیچ کے 209 کامیاب امیدواروں کو بھی ان کے تقرری خط موصول ہوئے ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس کے 96 افسران، اکانٹ گزیٹیڈ سروس کے 63 افسران اور پولیس سروس کے 50 افسران شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سے ان افسران کی زندگی میں ایک نئی شروعات ہو رہی ہے اور اس وقت ان افسران کی سوچ ان کی پوری زندگی کے لیے راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔ شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں شفاف نظام کی وجہ سے ان افسران کو یہ نوکریاں میرٹ کی بنیاد پر ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے دور میں نوکریاں سفارش کی پرچی کی بنیاد پر نہیں بلکہ امتحانی پرچوں کی بنیاد پر دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں نوکریاں سیاسی رہنمائوں کی فعال حمایت سے دی جا رہی تھیں لیکن وہ دن گئے جب “وزرا نوجوانوں کو نوکریاں دینے کے لیے پرچیاں دیتے تھے۔” شاہ نے کہا “آج ایسی پرچیوں کی جگہ امتحانی پرچوں نے لے لی ہے اور بھرتی شفاف طریقے سے ہو رہی ہے” شاہ نے کہا کہ اب جموں و کشمیر تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے اور دہشت گردی، بم دھماکے، فائرنگ، پتھرا ئواور ہڑتالوں کے بجائے اب یہاں پڑھائی، اسکول، کالج، مختلف ادارے، صنعتیں اور بنیادی ڈھانچہ نظر آرہا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ آج 885 لوگوں کو ہمدردانہ تقرری کے تحت تقرری خط بھی ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 سے آرٹیکل 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد سے 34,440 اسامیاں پر کی گئی ہیں جن میں سے 24,000 جموں و کشمیر سروس سلیکشن بورڈ نے، 3900 جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن، 2637 جموں و کشمیر پولیس اور جموں و کشمیر بینک کے ذریعہ 2436 کو نوکری دی گئی۔ شاہ نے کہا کہ ان تقرریوں میں بدعنوانی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی گئی ہے۔
قومی یوم رائے دہندگان
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ آج قومی یوم رائے دہندگان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک جمہوری نظام میں چلتا ہے اور اس کی سب سے چھوٹی اکائی ملک کا ووٹر ہے۔ وزیر داخلہ نے 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام نوجوانوں کو انتخابی فہرستوں میں اپنا نام درج کرنے، جمہوری عمل کا حصہ بننے اور ہندوستان اور جموں و کشمیر میں جمہوریت کو مضبوط کرنے کی تلقین کی۔ شاہ نے کہا کہ نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد 2018 میں جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات ہوئے جس میں 74 فیصد ووٹنگ ہوئی، بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات اکتوبر 2019 میں ہوئے جس میں 98 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی اور 3650 سرپنچوں نے ووٹ دیا۔ 4483 حلقوں میں منتخب ہوئے۔ اس طرح مودی حکومت نے 35000 پنچوں، سرپنچوں اور بلدیاتی اداروں کے عوامی نمائندوں کو جمہوریت میں کام کرنے کا موقع دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہاں نئی حد بندی ہو رہی ہے جس میں ریزرویشن کے انتظامات کئے جا رہے ہیں، تاکہ محروم لوگوں کو ان کے حقوق مل سکیں۔
سلامتی کا دور
؎ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی کوششوں سے جموں و کشمیر میں امن اور سلامتی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد دہشت گردی سے متعلق کل واقعات میں 70 فیصد کمی، عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 81 فیصد اور سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 48فیصد کمی آئی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک نئے دور کی شروعات ہوئی ہے۔ جموں و کشمیر میں خوشی اور امن کا آغاز ہو گیا ہے۔ شاہ نے کہا کہ 2010 میں پتھر بازی کے 2654 واقعات ہوئے، جو 2023 میں کم ہو کر زیرو ہو گئے۔ 2010 میں منظم ہڑتال کے 132 واقعات ہوئے، جب کہ 2023 میں ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح 2010 میں 112 شہری جاں بحق ہوئے، 2023 میں ایک بھی شہری ہلاک نہیں ہوا اور 2010 میں پتھر بازی سے زخمی ہونے والے شہریوں کی تعداد 6235 تھی جو آج صفر ہے۔ شاہ نے مزید کہا کہ مود ی حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف سختی سے کریک ڈان کر رہی ہے، دہشت گردوں کے اثاثے سیل اور منجمد کر رہے ہیں، اور ان کے خلاف کریک ڈان کرنے کے لیے کئی دہشت گرد تنظیموں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔
سرمایہ کاری
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں جموں و کشمیر میں امن و سلامتی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019-20 میں جموں و کشمیر میں 297 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئی جو 2022-23 میں بڑھ کر 2153 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ 6000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پائپ لائن میں ہے۔شاہ نے کہا کہ جی ایس ڈی پی 2014-15 میں ایک لاکھ کروڑ روپے تھی، جو 2022-23 میں 2 گنا سے زیادہ بڑھ کر 2,27,927 کروڑ روپے ہوگئی۔ پہلے جموں و کشمیر میں 94 کالج تھے، آج 147 ہیں، پہلے کوئی IIM، IIT، اور AIIMS نہیں تھا، آج IIM، IIT، اور دو AIIMS قائم ہو چکے ہیں۔ اسی طرح پہلے 4 میڈیکل کالج تھے، اب 7 نئے میڈیکل کالج قائم ہو چکے ہیں۔ ایک بھی نرسنگ کالج نہیں تھا، آج 15 نرسنگ کالج ہیں، میڈیکل کی سیٹیں 500 تھیں، اب بڑھ کر 1300 ہو گئی ہیں، پی جی کی سیٹیں 367 تھیں، اب مزید 300 سیٹوں کا اضافہ ہوا ہے اور نرسنگ کی 3000 سیٹیں بھی بڑھائی گئی ہیں۔
سمارٹ سٹی
امت شاہ نے کہا کہ سمارٹ سٹی مشن کے تحت یہاں 173 پروجیکٹ مکمل کیے گئے ہیں اور 2019 سے 2024 تک بہت ہی کم مدت میں 1,45,000 لوگوں کو مکانات مختص کیے گئے ہیں۔ لاکھ لوگوں کو کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی 82 لاکھ لوگوں کے 5 لاکھ روپے تک کے پورے صحت کے اخراجات حکومت ہند اور جموں و کشمیر کی حکومت برداشت کر رہی ہے۔ شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلے صرف 60 خدمات آن لائن تھیں، جو اب بڑھ کر 1102 ہو گئی ہیں، جس کی وجہ سے بدعنوانی پر قابو پایا گیا ہے۔ پہلے جموں و کشمیر میں کھلاڑیوں کی تعداد 2 لاکھ سے کم تھی جو اب بڑھ کر 60 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں جموں و کشمیر اسی رفتار سے ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا کیونکہ اب یہاں کے نوجوان اپنے ہاتھوں میں کمپیوٹر لینے کے بجائے کمپیوٹر لے رہے ہیں،پتھر اور ملک اور جموں و کشمیر کی ترقی سے جڑے ہوئے ہیں۔