سرینگر// ہوائی کرائیوں میں اضافے کو’’طلب اوررسد‘‘ سے جوڑتے ہوئے فضائی ٹکٹیں فروخت کرنے والے ایجنٹوں نے سرکار کو مشورہ دیا کہ وہ فضائی ٹریفک میں اضافہ کرنے کے علاوہ’’ دوران شب لینڈنگ نظام‘‘کو قائم کریں ۔اس دوران انہوں نے ٹکٹنگ ایجنٹس کو ’’مافیا‘ قرار دینے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ کئی مواقع پر وہ آن لائن قیمتوں کے برعکس50فیصد تک کی رعایت ہوائی کرائیوں میں دیتے ہیں۔ ریاستی گورنر کی طرف سے ہوائی کرائیوں کا معاملہ وزیر اعظم ہند کے ساتھ اٹھانے اور گورنر کے صلاح کار خورشید احمد گنائی کی طرف سے فضائی کمپنیوں کے منیجروں کے ساتھ کرائیوں میں کمی کرنے پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد ہوائی ٹکٹیں فروخت کرنے والے کاروباری بھی اس میدان میں اترے اور ان الزامات کو مسترد کیا کہ انکی وجہ سے ہوائی کرائیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ایوان صحافت کشمیر میں’’ٹکٹنگ ایجنٹس فورم‘‘ کے سنیئر عہدیدار سہیل احمد نے اس بات پر سخت برہمی اور ناراضگی کا اظہار کیا کہ ٹور ایجنٹس نے تسلیم شدہ ٹکٹ ایجنٹوں کے خلاف نا زیبا زباںکا استعمال کیا۔ انہوں نے سوالیہ انداز میںکہا کہ مقامی ایجنٹوں کی طرف سے یک مشت ٹکٹوںکی خریداری سے ہوائی کرائیوں میں اضافہ نہیں ہوتا کیونکہ روزانہ کی بنیادوں پر قریب3ہزارمسافر سرینگر سے سفر کرتے ہیں اور قریب200ٹکٹیں ہی مقامی ایجنٹوں کے پاس ہوتی ہیں۔انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ 2800کے قریب ٹکٹیں کمپنیاں از خود یا آن لائن طریقے پر فروخت کرتی ہیں،تو200ٹکٹوں کی وجہ سے کس طرح ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یک مشت ٹکٹیں کئی ماہ پیشگی ادائیگی پر خریدتے ہیں،اور کئی بار انہیں نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے کیونکہ آن لائن قیمتیں کم ہوتی ہیں،تاہم بیشتر اوقات میں وہ آن لائن قیمتوں سے کم قیمت پر ٹکٹیں فروخت کرتے ہیں،اور 50فیصد تک رعایت فراہم کرتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں موجود ’’ٹکٹنگ ایجنٹس فورم‘‘ کے ایک اور عہددار قیصر احمد نے بتایا کہ موسم سرما میں ہمیشہ طلب اور ضرورت میں کافی تفاوت ہوتاہے،جس کے نتیجے میں ہوائی کرائیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔انہوں نے ڈائریکٹر جنرل شہری ہوائی بازی دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی بھی قباحت نہیں ہیں کہ ٹکٹوںکو کس قیمت پر فروخت کیا جائے اور یہ ایک قانونی معاملہ ہے،۔تاہم انہوں نے سرکار کو مشورہ دیا کہ ضرورت کو پورا کرنے کیلئے سرینگر ہوائی اڈے میں نائٹ لینڈنگ سسٹم نصب کیا جائے تاکہ دوران شب اور رات کے اوقات میں بھی طیاروں کی آواجاہی ممکن ہو سکے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہوائی ٹریفک میں اضافہ ہوتا ہے تو از خود ہوائی کرائیوں کی قیمتوں میں بھی کمی ہوگی۔