محمد تسکین
بانہال // ضلع رام بن کی سب ڈویژن رامسو میں علاقہ شگن اور لٹسیر کے دور افتادہ علاقوں کو جوڑنے والی پی ایم جی ایس وائی رامسو کی طرف سے تعمیر کی گئی سڑک کا بہت کام ابھی باقی ہونے کی وجہ سے یہ سڑک اپنی تعمیر کے آٹھ سال بعد بھی مکمل نہیں کی جا سکی ہے جس کی وجہ سے کروڑوں روپئے کی رقم خرچنے کے باجود بھی اس سڑک پر ہر قسم کی گاڑیوں کا چلانا ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا ہے اور یہ سڑک ابھی بھی عوام کو وہ فائدے نہیں دے پائی ہے جس کی توقع کی جا رہی تھی۔شگن کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع ہنگنی سے شگن تک نو کلومیٹر لمبی رابطہ پچھلے 8 سالوں سے پی ایم جی ایس وائی سب ڈویژن رامسو کے زیرِ تعمیر ہے مگر ابھی بھی ٹھیکیداروں اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی مبینہ کی لاپرواہی سے اس سڑک کا کام پوری طرح سے اپنے انجام کو نہیں پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پہاڑی سلسلے میں ٹھیکیداروں نے نے ایک لکیر کے مانند سڑک کو تعمیر کیا ہے اور اس پر میکڈم بھی بچھایا گیا ہے لیکن ابھی تک اس سڑک کے آخری تین کلومیٹروں کے حصے میں دیواریں، پانای کی نکاسی کیلئے نالیاں اور مختلف مقامات پر اہم پلیوں کو تعمیر ہی نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کی وجہ سے مقامی لوگوں کی ملکیتی اراضی پسیوں کی زد میں آئی ہیں اور پرائمری سکول لٹیسر شگن سمیت کئی رہائشی مکانوں کوبھی خطرہ لاحق ہے اور ان کے پسیوں کے زد میں آنے کا خطرہ لگا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک تنگ ہے اور سڑک کے کئی مقامات پر بڑی گاڑیوں کا گذر ناممکن ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کی تنگی کی وجہ سے ہنگنی شگن رابطہ سڑک پر ماضی میں کئی ہلاکت خیز حادثات رونما ہوئے ہیں اور اس سڑک کو مزید بہتر اور کشادہ کرکے ہی اس پر سڑک حادثات کو روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام اور گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ شگن رابطہ سڑک کی طرف خصوصی توجہ دیں تاکہ لوگوں کو عبور و مرور میں مزید دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر پی ایم جی ایس وائی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر رامسو سندیپ سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ سڑک پروجیکٹ مکمل کیا گیا ہے اور اس پر نوکروڑ روپئے کی رقم میں سے کچھ رقم بچی ہوئی ہے جسے اس سڑک کے بقایا کام پر خرچ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ ٹھیکیدار کی سست روی کی وجہ سے کام سست رفتار چل رہا ہے تاہم اس سڑک کے بقایا فنڈس کو لیپس ہونے سے بچایا گیا ہے تاکہ لوگوں کا نقصان نہ ہو پائے۔ انہوں نے کہا ہنگنی شگن سڑک پر ضروری نوعیت کے کام کو مکمل کیا جائیگا اور نو کلومیٹر تک پہلے ہی میکڈم بچھایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دور افتادہ پہاڑی ڈھلان پر جانے والی اس سڑک کا ڈرینیج سسٹم پہاڑی سلسلہ ہونے کی وجہ سے پندرہ روز میں ہی بیکار ہوجاتا ہے اور محکمہ بھی اس کے ڈرنیج سسٹم سے تنگ آیا ہے جو ٹکتا ہی نہیں ہے۔