منقسم دنیا انسانیت کو درپیش چیلنجوں کا حل فراہم نہیں کر سکتی:پی ایم مودی
سرینگر// اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ دہشت گردی دنیا میں کہیں بھی اور کسی بھی شکل میں ہو ،انسانیت کے خلاف ہے اور زور دے کر کہا کہ یہ وقت امن اور بھائی چارے کا ہے اور ساتھ چلتے ہوئے آگے بڑھنے کا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں تنازعات اور تصادم ہر ایک کو متاثر کرتے ہیں اور کسی کو فائدہ نہیں پہنچاتے، جیسا کہ انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ انسان پر مبنی نقطہ نظر کے ساتھ آگے بڑھے۔یہاں نویں G20 پارلیمانی اسپیکرز سمٹ (P20) کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تصادم اور تنازعات سے بھری دنیا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا “ایک منقسم دنیا انسانیت کو درپیش بڑے چیلنجوں کا حل فراہم نہیں کر سکتی، یہ امن اور بھائی چارے کا وقت ہے، ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کا وقت ہے، یہ سب کی ترقی اور بھلائی کا وقت ہے، ہمیں عالمی اعتماد کے بحران پر قابو پانا ہے،اور انسان پر مبنی سوچ کے ساتھ آگے بڑھیں۔ ہمیں دنیا کو ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کے جذبے سے دیکھنا ہے” ۔ یہ بھی کہا کہ ہمیں عالمی اعتماد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔ان کا یہ تبصرہ ہفتے کے آخر میں حماس کی طرف سے اسرائیل پر حملوں کے ایک سلسلے کے پس منظر میں آیا ہے جس نے خطے میں تازہ کشیدگی کو جنم دیا ہے۔تقریبا 20 سال قبل پارلیمنٹ ہائوس پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے جس نے ہزاروں معصوم جانیں لی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا اب سمجھ رہی ہے کہ دہشت گردی کتنا بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کہیں بھی ہو، کسی بھی صورت میں، انسانیت کے خلاف ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کی تعریف پر اتفاق رائے کا نہ ہونا افسوسناک ہے اور انسانیت کے دشمن اس صورتحال کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی پارلیمانوں کو سوچنا ہو گا کہ ہم دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے کس طرح مل کر کام کریں۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ جی 20 کی صدارت نے پورے سال ہندوستان میں تہواروں کو یقینی بنایا اور چاند پر ہندوستان کی لینڈنگ نے تقریبات میں اضافہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اگلے سال ہندوستان میں ہونے والے عام انتخابات میں 100 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے اور P20 کے تمام مندوبین کو اگلے سال دوبارہ انتخابات دیکھنے کے لیے آنے کی دعوت دی۔ہندوستان نے اب تک 17 عام انتخابات اور 300 سے زیادہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات کرائے ہیں اور 2019 میں ہونے والے عام انتخابات، جہاں ان کی پارٹی مسلسل دوسری بار کامیاب ہوئی، دنیا کے سب سے بڑے انتخابات تھے۔مودی نے کہا کہ ای وی ایم کے استعمال سے انتخابی عمل میں شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے اور اب ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے چند گھنٹوں کے اندر نتائج کا اعلان کر دیا جاتا ہے۔انہوں نے ہندوستان میں ہزاروں سال کی بحث و مباحثے کی وراثت کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ہماری 5000 سال سے زیادہ پرانی تحریروں میں سے کچھ ایسے نظاموں کے بارے میں بھی بات کرتے ہیں۔اس تقریب میں جی 20 ممبران اور مدعو ممالک کی پارلیمنٹ کے سپیکرز شرکت کر رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ نئی دہلی جی 20 لیڈرز سمٹ میں افریقی یونین کے G20 کا رکن بننے کے بعد پین افریقی پارلیمنٹ پہلی بار P20 سمٹ میں حصہ لے گی۔اس P20 سمٹ کے دوران موضوعاتی سیشنز عوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی، خواتین کی قیادت میں ترقی، SDGs کو تیز کرنے اور پائیدار توانائی کی منتقلی کے چار موضوعات پر توجہ مرکوز کریں گے۔