کپوارہ /ہندوارہ قصبہ میں قائم ایک نجی الٹرا سو نڈ کلنک کو چیف میڈیکل آفیسر کپوارہ نے اس بناء پر سربمہر کیا کہ اس کے کلنک پر سی سی کمیرہ نصب نہیں کیا گیا تھا جبکہ کلنک کے مالک نے کہا کہ اس کو حق اطلاع قانون کے تحت درخواست دائرکرنے کی سزا‘‘دیتے ہوئے سی مزکورہ آفیسر نے نجی الٹراسائونڈکلینک کوسیل کردیا۔سربمہرکئے تشخیصی مرکزکے مالک شبیراحمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہاانہو ں نے چیف میڈیکل آ فیسر کپوارہ کے دفتر میں حق اطلاعات قانون کے تحت ایک درخواست دی تھی کہ ہندوارہ میں ان نجی کلنکو ں کی تفصیل دی جائے جو ہر سہو لیات سے محروم ہیں اور جن کی آج تک رجسٹریشن نہیں ہے ۔شبیر احمد نے کہا کہ پیر کو احق قانون اطلاعات کرنے کے بعدسی چیف میڈیکل آ فیسر کپوارہ کے دفتر سے انہیں سہ پہرکے وقت ایک نوٹس موصول ہوئی جس میں اُنھیں نجی الٹراسائونڈکلینک میں 10مارچ تک سی سی ٹی وی کیمرہ لگانے کی مہلت دی گئی تھی ۔شبیر احمد کے مطابق چیف میڈیکل آفیسرکپوارہ نے مبینہ طورپرصرف اس بناء پرہندوارہ میں قائم ماڈرن الٹراسائونڈنامی نجی تشخیصی مرکزکوصرف اس بناء پرمنگل کے روزسربمہرکردیاکیونکہ مذکورہ کلینک یاتشخیصی مرکزکے مالک نے صرف ایک روزقبل یعنی5 مارچ بروزپیر کوحق اطلاع قانون کے تحت سی ایم ائوآفس کپوارہ میں ایک آرٹی آئی جمع کرکے محکمہ صحت کے متعلقہ آفیسرسے اس بات کی جانکاری طلب کی تھی کہ ضلع کپوارہ بالخصوص ہندوارہ قصبہ میں کن قواعدکے تحت نجی تشخٰیصی مراکزکیخلاف مہم چھیڑدی گئی ہے ۔