سرینگر//کشمیری تاجروں نے ہلاکتوں اور ترقیاتی پروجیکٹوں کے افتتاح کو تضاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ معصوم نوجوانوں کی ہلاکتیں کسی بھی طور قابل قبول نہیں ۔ کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کی مجلس عاملہ کے دوران اتفاق رائے موجودہ صدر محمد یاسین خان اور نظم کو مزید3سال کی توسیع کا اعلان کیا۔ارکان مجلس عاملہ نے کہا کہ نامسائد صورتحال کی وجوہات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس وقت انتخابی عمل پورا نہیں کیا جاسکتا،اس لئے آئین کی رئو سے موجودہ نظم میں ہی3برس کی توسیع کی جاتی ہے۔اس موقعہ پر میٹنگ کے حاشیہ پر محمد یاسین خان نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ناشری۔چنانی ٹنل کے افتتاح پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف وادی میں معصوم نوجوانوں کی ہلاکتیں جاری ہیں اور دوسری جانب ترقیاتی و تعمیراتی پروجیکٹوں کا افتتاح کرکے مرکزی و ریاستی سرکار کشمیری عوام کو للچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ اس کے بجائے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے پہل کی جاتی اور پاکستان و کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں سے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا جاتا۔ یاسین خان نے کہا کہ تعمیر و ترقی کے خلاف کوئی بھی فرد نہیں ہوسکتا تاہم معصوم نوجوانوں کا خون اور ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح ایک ساتھ نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ اور انہیں پشت بہ دیوار کرنے سے اس طرح کے پروجیکٹ بے معنی نظر آتے ہیں۔