یو این آئی
غزہ//اسرائیلی فورسز کے غزہ میں اسپتال اور پناہ گزین کیمپ پر بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 50 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ اسرائیل کی جنگی طیاروں نے غزہ کے وسطی علاقے نصیرات میں قائم پناہ گزین کیمپ پر بموں کی بارش کردی۔ اسرائیل کی خوفناک بمباری سے 6 بچوں اور 5 خواتین سمیت 20 افرادہلاک ہوگئے۔اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں اسپتال پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوئے۔ غزہ میں ایک اور اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا۔اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسپتال کے شمالی اور مغربی اطراف میں فضائی حملوں کا ایک سلسلہ تھا جس میں شدید اور براہِ راست فائرنگ کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ عملے کے چار ارکان ہلاک ہوئے ۔سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے طتایا کہ جمعہ کی صبح سے کمال عدوان اسپتال کے ارد گرد اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں درجنوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔بسال نے کہا کہ اسرائیلی فوج اسپتال میں داخل ہوئی اور مریضوں کو باہر نکالا اور متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کیا، چھاپے کے بعد ہسپتال میں کوئی سرجن نہیں بچا۔ گزشتہ سال اکتوبر 7 سے اب تک اسرائیل فوج کے غزہ پر حملوں میں 44 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔
جنگ بندی مذاکرات دوبارہ شروع
غزہ/یو این آئی/حماس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔حماس کے ایک اہلکار نے کہا کہ بین الاقوامی ثالثوں نے غزہ میں جنگ بندی پر فلسطینی گروپ اور اسرائیل کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کر دیے ہیں اور وہ پُرامید ہیں کہ 14 ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ ہو جائے گا۔جنگ بندی کے مذاکرات گزشتہ ماہ اس وقت روک دیے گئے تھے جب قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان پیش رفت نہ ہونے پر مایوسی کی وجہ سے مصر اور امریکہ کے ثالثوں کے ساتھ مذاکرات معطل کر دیے تھے ۔خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرنے والے حماس کے سیاسی بیورو کے ایک اہلکار باسم نعیم کے مطابق حالیہ دنوں میں لڑائی کے خاتمے ، غزہ سے اسیران کی رہائی اور اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششوں کی “دوبارہ سرگرمی ہوئی ہے ۔