کپوارہ// ہندوارہ کے مضافاتی دیہات منز پورہ ہرل کے لوگ پینے کے صاف پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں ۔علاقے کی خواتین نے بدھ کو ایک بڑی تعدادمیں جمع ہوکر ہرل سے ہندوارہ تک 22 کلو میٹر کاسفر طے کر کے محکمہ پی ایچ ای کا دفتر مقفل کیا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکار نے ہرل ہندوارہ کو یکسر نظر انداز کیا ہے اور لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سا منا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ منز پورہ ہرل میں لوگوں کو پینے کے پانی کے حوالے سے شدید مشکلات کا سا منا ہے اور یہاں کی خواتین کو کئی کلو میٹر پیدل طے کر کے ندی نالوں سے گندہ پانی حاصل کرنا پڑتا ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ 13 برسوں چلا آرہا ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق منز پورہ ہرل میں لوگوں کو پینے کے پانی کے حوالے سے در پش مسائل اعلیٰ حکام کی نوٹس میں بھی لایا لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے حوالے سے منزپورہ ہرل میں مقامی خواتین کی ایک بڑی تعداد بدھ کی صبح کو اپنے گھروں سے باہر آئیں اور احتجاج کیا جس کے بعد یہ خواتین گاڑیوں میں بیٹھ کر 22 کلو میٹر سفر کر کے ہندوارہ پہنچ گئیں اور وہاں ایگزیکٹیوانجینئرڈویڑن ہندوارہ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور بعد میں دفتر کے مین گیٹ پر تالا چڑھایا۔