نیوز ڈیسک
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سینئر افسران کی ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر UT میں ہر گھر ترنگا مہم کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، ایس آر کے گوئل، ایڈیشنل چیف سکریٹری، محکمہ داخلہ، پرنسپل سکریٹری ایس نتیشور کمار کے علاوہ دیگر سینئر انتظامی افسران، ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز، ذاتی اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شریک ہوئے۔میٹنگ کے دوران، لیفٹیننٹ گورنر کو کمشنر/ سکریٹری، دیہی ترقی اور پنچایتی راج محکمہ، مندیپ کور نے ہر گھر ترنگا مہم میں عوامی شرکت کے لیے ضلع، میونسپل کارپوریشن، پنچایت سطح پر کیے جانے والے انتظامات اور تال میل کے بارے میں بتایا۔سینئر عہدیداروں، ڈویژنل کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 13 سے 15 اگست 2022 تک منایا جانے والا جشن فخر کی بات ہے اور ہر شہری کے دل میں حب الوطنی کے جذبات کو جنم دیتا ہے۔بتایا گیا کہ محکمہ اطلاعات، ثقافت، ہائر ایجوکیشن، سکول ایجوکیشن اور یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس کے ذریعے آئی ای سی کی گہری سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، ڈپٹی کمشنر جھنڈوں کی تقسیم کے لیے افسران، PRIs، طلبا، NCC/NSS کیڈٹس، کالجوں، سماجی و ثقافتی تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور ریڈ کراس کی پنچایت سطح کی کمیٹیاں قائم کریں گے۔
انتظامی سیکرٹریوں نے لیفٹیننٹ گورنر کو آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت ہر گھر ترنگا پروگرام کے لئے اپنے متعلقہ محکموں کی طرف سے کئے گئے منصوبوں اور تیاریوں سے آگاہ کیا۔مزید بتایا گیا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے جذبے کو منانے کے لیے مختلف موضوعات پر اسکولوں/کالجوں میں مضمون نویسی کے مقابلے، مباحثے اور سمپوزیم کے انعقاد کے لیے ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے یوم آزادی کی تقریبات کے ضلع، ڈویژنل اور یو ٹی سطح کے پروگراموں میں قومی ترانہ گانے کے مقابلے منعقد کرنے اور بہترین کارکردگی دکھانے والوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے سکریٹری آر ڈی ڈی سے کہا کہ وہ SHGs کے ممبروں کے ذریعہ بنائے گئے کم از کم ایک لاکھ جھنڈے خریدیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے آزادی کے جنگجوں کے خاندانوں اور گھروں کی نشاندہی کرنے کی بھی ہدایت دی جہاں پولیس بینڈ دھنیں بجائیں گے، اس کے علاوہ طلبا، این سی سی کیڈٹس اور این ایس ایس کے رضاکاروں کو ہماری آزادی کی جدوجہد کے ہیروز کی یاد منانے والے ایک ہفتہ پربھات پھیری پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔محکمہ داخلہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام پولیس اسٹیشنوں سمیت اس کے مختلف ونگز کے تمام دفاتر پر ترنگا لہرایا جائے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سوچھتا ابھیان تمام پنچایتوں کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں بھی منعقد کی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے تمام سرکاری ویب سائٹس اور سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے ہر گھر ترنگا کے جذبے کو فروغ دینے اور اس کی نمائش کے لیے مزید ہدایات جاری کیں۔بعد ازاں مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے بھی لیفٹیننٹ گورنر کو ہر گھر ترینگا پروگرام کی تیاریوں اور منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
زراعت سے منسلک شعبے معیشت کے اہم ستون
۔5500ہیکٹر اراضی پر پودے لگانے کا ٹارگٹ:سنہا
نیوز ڈیسک
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایس کے آئی سی سی میں جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی پر ملٹی اسٹیک ہولڈر کنونشن کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ممتاز زرعی سائنسدانوں، پالیسی سازوں، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور کسانوں کے درمیان ہونے والی بات چیت سے زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں تیز رفتار ترقی کے لیے مستقبل کا روڈ میپ تشکیل دیا جائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبہ حالیہ برسوں میں اپنی صلاحیت سے بہت کم کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے قرضوں کے خلا کو پر کرنے، تنوع، اعلی کثافت کے پودے لگانے، ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے، مارکیٹ کے رابطوں اور توسیعی خدمات کے ذریعے گرتے ہوئے رجحان کو ریورس کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔گزشتہ سال زراعت کی ترقی 3.9 فیصد اور فوڈ پروسیسنگ میں 11.18 فیصد ریکارڈ کی گئی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ڈیری، لائیو سٹاک، پولٹری اور فشریز اعلی ترقی کے انجن بن سکتے ہیں، اور کسانوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم نے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ترقی کی بلند شرح کو برقرار رکھنے کے لیے کئی رکاوٹوں کو عبور کیا ہے اور اسے مزید منصفانہ اور جامع بنایا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے معروف سائنسدان ڈاکٹر منگلا رائے کی سربراہی میں تشکیل دی جانے والی زرعی سائنسدانوں کی اعلی اختیاراتی کمیٹی پر زور دیا کہ وہ مستقبل کا خاکہ تیار کرے جسے اگلے تین سالوں میں لاگو کیا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے باغبانی کی طرف سے پیش کردہ غیر استعمال شدہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی اور معیار کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے شجرکاری سے لے کر فصل کے بعد کے انتظام اور پروسیسنگ سے لے کر مارکیٹنگ تک کے اختتام تک رسائی کو یقینی بنایا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت ترقی کے فوائد کو کسانوں کی مالی سلامتی میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے NAFED سے کہا کہ وہ اعلی کثافت کے پودے لگانے میں تیزی لائے تاکہ مقررہ مدت کے اندر 5500 ہیکٹر اعلی کثافت کی کاشت کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔