عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
تل ابیب // اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے مطالبے کو ‘‘توہین آمیز’’ قرار دے دیا۔تل ابیب میں جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اس وقت سات محاذوں پر لڑ رہا ہے، لیکن اس کے باوجود فرانسیسی صدر اور دیگر مغربی رہنماؤں کی جانب سے ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی بات کی جارہی ہے، جو کہ ایک ‘‘شرمناک’’ رویہ ہے۔نیتن یاہو نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اسرائیل کو فرانس کی حمایت ملے یا نہ ملے، اسرائیل ہر حال میں کامیاب ہوگا۔یاد رہے کہ فرانسیسی صدر نے حال ہی میں اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے ہتھیاروں کی ترسیل روکنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔فرانسیسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ فرانس نے اسرائیل کو کسی بھی قسم کے ہتھیار فراہم نہیں کیے ہیں۔ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کے حالیہ حملے کا جواب دینا اسرائیل کا حق ہے اور وہ اپنے طریقے سے ایسا کرے گا۔نیتن یاہو نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ “ایران نے دو بار ہماری سرزمین اور ہمارے شہروں پر سینکڑوں میزائل داغے ، جو کہ تاریخ کے سب سے بڑے بیلسٹک میزائل حملوں میں سے ایک ہے ۔ دنیا کا کوئی بھی ملک اپنے شہروں اور شہریوں پر ایسے حملوں کی اجازت نہیں دے گا اور اس کا اطلاق اسرائیل پر بھی ہوتا ہے ۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ملک کا دفاع کریں اور ان حملوں کا جواب دیں اور ہم ایسا ہی کریں گے “۔