نئی دہلی// ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے ہتک عزت کو مجرمانہ جرم کے طور پر پیش کرنے سے متعلق قانون کے مسلسل بے جا استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔گلڈ نے کہا ہے کہ انڈین پینل کوڈ میں موجود قوانین کو صحافیوں کی طرف سے عوامی مفادات پر قلم اٹھانے کیلئے خوف زدہ کرناہے،اور انہیں روکنے کیلئے ایک ہتھیار کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے،جبکہ میڈیا کو انکے پیشہ وارانہ اور جائز ذمہ داری نبھانے کیلئے بھی دھمکیاں دی جا تی ہیں۔ گلڈ نے کہا ہے کہ وہ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ کوئی بھی انفرادی شخص ہتک عزت میں راحت کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتا ہے،تاہم گلڈ اس بات پر قائم ہے کہ ہتک عزت کو دیوانی معاملہ سمجھا جائے اور بڑی عزت کیساتھ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا جس میں ہتک عزت کو فوجداری معاملہ سے تعبیر کیا گیاہے۔گلڈ نے ملک کے سب سے بڑے انصاف کے ادارے سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے فیصلے کا جائزہ لے،تاکہ مسلسل بیجا طریقے سے استعمال ہونے والے قانون کی سنگین شق پر عمل در آمد کو روکا جاسکے۔گلڈ نے ریاستی حکومتوں اور مرکزی سرکار سے اپیل کی ہے کہ اس قانون کی معقول انداز میں ترمیم کی جائے تاکہ ہتک عزت کو فوجداری معاملہ سے الگ کیا جاسکے۔