جموں//زراعت کے وزیر غلام بنی لون ہانجورہ نے آج صبح حج ہاوس جموں سے صوبہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ترقی پسند کسانوں کو ہری جھنڈی دِکھاکر پنجاب ، ہماچل پردیش اور ہریانہ کے بین ریاستی ٹور پر روانہ کیا۔ محکمہ زراعت کشمیر کی جانب سے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنافلیگ شپ پروگرام کے تحت منعقدہ ایک ہفتے کے اس ٹورکے دوران کسان پنچاب زرعی یونیورسٹی لدھیانہ ، وائی ایس پرمار یونیورسٹی آف ہارٹیکلچر اینڈ فارسٹری ہماچل پردیش ، نیشنل ریسرچ سینٹر فار مشروم سولن ، سٹیٹ ایگریکلچر منیجمنٹ ایکسٹنشن ٹریننگ انسٹی چیوٹ شملہ ،ریجنل ہارٹیکلچر ریسرچ سٹیشن شملہ،پروٹاٹیو سیڈ اینڈ ٹیوبر پروٹیکشن سینٹر کفری اور سی ایس کے ہماچل پردیش کرشی ودھیالیہ پالنپور کا دورہ کریں گے جہاں ان کسانوں کو مختلف شعبوں میں لے جاکر جانکاری دی جائے گی۔ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ٹور پر گئے یہ کسان ان ریاستوں کے کسانوں کے ساتھ بالمشافہ ملاقات کر کے وہاں زرعی سرگرمیوں میں بروئے کار لائے جانے والے طریقے اور سازو سامان کے بارے میں جانکاری حاصل کریں گے۔کسانوں کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران ہانجورہ نے انہیں اس ٹور سے مستفید ہونے کی تلقین کی ۔انہوں نے کہا کہ ٹور کے انعقاد کا مقصد کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرانا ہے۔ہانجورہ نے کہا کہ ریاستی سرکار وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی سربراہی میں ریاست کے کسانوں کا طرزِ زندگی خوشحال بنانے کی وعدہ بند ہے۔