ڈی سی راجوری کی کارروائی،15 دن میں تحقیقاتی رپورٹ طلب، طالبات کی حفاظت اولین ترجیح قرار
عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//ضلع راجوری میں ایک سرکاری تعلیمی ادارے میں مبینہ جنسی ہراسانی اور غیر اخلاقی حرکات کے سنگین الزامات سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے فوری اور سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے متعلقہ افسران و ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔ یہ واقعہ گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول گھمبیر مغلاں سے متعلق ہے، جہاں طالبات اور خواتین عملے کی حرمت و تحفظ کے حوالے سے سنگین تشویش پیدا ہوئی تھی۔ڈپٹی کمشنر راجوری، ابھیشیک شرما نے ایک اہم حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اسکول کے پرنسپل اور تین دیگر ملازمین کو فوری طور پر معطل کیا۔ کارروائی اس وقت سامنے آئی جب مقامی باشندگان اور علاقہ کے نمائندوں نے تحریری شکایت درج کرائی، جس کے ساتھ ہی ایک سی سی ٹی وی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کرنے لگی، جس نے عوامی غم و غصے میں مزید اضافہ کر دیا۔ابتدائی کارروائی کے تحت پولیس اسٹیشن منجاکوٹ میں ایف آئی آرزیر نمبر 102/2025 مورخہ 09.11.2025 پہلے ہی درج کی جا چکی ہے، جس میں اسکول کے پرنسپل اور دیگر ملازمین کو مناسب قانونی دفعات کے تحت نامزد کیا گیا ہے۔معطل ہونے والے افسران و اہلکاروں میں محمد فاروق، پرنسپل، گور نمنٹ ہائر سکینڈری سکول گھمبیر مغلاں،تنویراعجاز، ٹیچر،ہائر سکینڈری سکول گھمبیر مغلاں،منظور حسین درجہ چہارم ملازم، ہائر سکینڈری سکول گھمبیر مغلاںاورمشتاق احمد درجہ چہارم ملازم ہائر سکینڈری سکول گھمبیر مغلاں شامل ہیں ۔تمام معطل شدہ ملازمین کو تفتیش مکمل ہونے تک چیف ایجوکیشن آفیسر راجوری کے دفتر کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔ چیف ایجوکیشن آفیسر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کی تفصیلی ابتدائی تحقیقات کر کے 15 دن کے اندر اندر اپنی رپورٹ اور آئندہ ضروری کارروائی کے لئے سفارشات ڈپٹی کمشنر کو پیش کریں۔ڈی سی راجوری نے واضح کیا کہ اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی کے ساتھ لیا گیا ہے اور کسی بھی قسم کی لاپرواہی، اثراندازی یا شواہد میں ردوبدل کو سختی سے روکا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’طالبات کی عزت، تحفظ اور فلاح ہماری اولین ترجیح ہے اور اس قسم کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کئے جائیں گے‘۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ آئندہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں اس نوعیت کا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔ضلع انتظامیہ راجوری نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا اور انصاف ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا۔ اس افسوسناک واقعہ نے پورے ضلع میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، اور والدین سمیت سماجی حلقوں نے طالبات اور خواتین عملے کی حفاظت کے لئے مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔