سرینگر // دربہ گام پلوامہ میں مظاہرین پر فورسز اہلکاروں کی فائرنگ اور پیلٹ کے استعمال سے زخمی ہونے والے 22 افراد میں سے 9زخمیوں کو صدر اسپتال سرینگراور شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ منتقل کیا گیا ، 4 کو گولیاں لگیں ہیں جبکہ5نوجوان پیلٹ لگنے کی وجہ سے مضروب ہوئے ہیں۔ صدر اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر سلیم ٹاک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’سوموار کو پلوامہ سے صدر اسپتال سرینگر7زخمیوں کو منتقل کیا گیا جن میں دو نوجوان گولی جبکہ5نوجوان پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گولی لگنے سے زخمی ہونے والے نوجوانوں میں سے ایک کے پیٹ میں گولی پیوست ہوئی ہے جبکہ ایک نوجوان کی چھاتی میں گولی لگی ہے۔ ڈاکٹر ٹاک نے بتایا کہ گولی لگنے سے زخمی ہونے والے دونوں نوجوانوں کی حالت تشویش ناک بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوموار کو پیلٹ سے زخمی ہونے والے 5نوجوانوں کو صدر اسپتال سرینگر منتقل کیا گیا جن میں تین نوجوانوں کی ایک آنکھ پر پیلٹ لگے تھے جبکہ دو نوجوانوں کو ابتدائی علاج و معالجہ کے بعد گھر روانہ کیا گیا ۔ ادھر شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں بھی پلوامہ میں زخمی ہونے والے دو نوجوانوں کو داخل کیا گیا ہے جو گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔ صورہ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایک نوجوان کے سر کو گولی چھوکر نکلی ہے جبکہ دو سرے نوجوان کی ٹانگ کو گولی سے معمولی زخم لگے ہیں۔ڈاکٹر جان نے بتایا کہ دونوں زخمی نوجوانوں کی حالت مستحکم ہے۔ ادھر ضلع اسپتال پلوامہ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرشید نے بتایا ’’ اسپتال میں افراتفری کا عالم تھا مگر یہاں کل 22زخمی نوجوانوں کا اندراج ہوا جن میں چند نوجوانوں کوگولیاں لگی تھیں جبکہ چند نوجوانوں کی آنکھوں میں پیلٹ لگے تھے۔ ‘‘ ڈاکٹر عبدالرشید نے بتایا کہ 22زخمی نوجوانوں میں سے 12کو سرینگر منتقل کیا گیا ہے جبکہ دیگر نوجوان ضلع اسپتال میں زیر علاج ہیں۔