گول//جہاںایک طرف سے ریاستی سرکارتعلیم کوبہتر بنانے اوردور دراز علاقوںمیںبہتر تعلیم کی کوشش کرنے کادعویٰ کررہی ہے وہیںاگر ضلع رام بن کے زون گول کی طرف دیکھاجائے توایسا کچھ دیکھنے کونہیںملے گا۔ زون گول کے دوردراز علاقوںمیںسرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام کی حالت ابترہے۔وہیں دوسرے ساز وسامان اور عمارتوںکی عدم دستیابی اور غیر معیاری تعمیرکی وجہ سے بھی اساتذہ اور بچوں کوشدید پریشانیوںکاسامناکرناپڑرہاہے۔ زون کے گاگرہ علاقہ کی اگر بات کی جائے تویہاںپر ایک پرائمری اسکول گزشتہ ایک سال سے لگاتار بند پڑا ہوا ہے اورمحکمہ نے اسے کسی دوسرے اسکول کے ساتھ جوڑنے کے بجائے بند کردیاہے۔محکمہ کاکہناہے کہ جہاںکہیں کسی اسکول میںبچوںکی تعداد کم ہو جائے اس کوہم دوسرے اسکول میں وقتی طور پرمنتقل کر دیتے ہیں۔ پرئمری اسکول گاگرہ میںچار بچے اور دو استاد تھے اس سلسلے میںایک وفد بھی زیڈ ای او گول آئے تھاکہ اسکول میںبچوںکی تعداد بہت کم ہے اس سلسلے میںکیاکیاجائے لیکن منتقل کرنے کے بجائے محکمہ نے بچوںکو ہائی اسکول گاگرہ بھیجا اور یہاںپر دو اساتذہ جن میںایک کو ہائی اسکول گاگرہ اور دوسرے کو کسی دوسری جگہ تعینات کردیاگیا اب گزشتہ ایک سال سے یہ اسکول مکمل طورپر مقفل ہے۔وہیں ہائی اسکول گاگرہ کو پرائمری اسکول کا پے سینٹربھی ہے اُن کاکہناہے گزشتہ تین ماہ سے یہاںپرپرائمری اسکول کااستاد نہیںآیاہے اوردوسرے کاانہیںکوئی علم نہیںہے۔ وہیں مقامی لوگوں کاکہناہے کہ یہاںپر بچوںکی کمی نہیںہے بلکہ جب استاد ہی اسکول نہ آئیں تو بچے کہاںسے آئیںگے۔ الطاف احمد سہمت نامی ایک شہری نے کشمیر عظمیٰ کوبتایاکہ افسوس کامقام ہے کہ کون چاہتاہے کہ سکول بند ہوجائے اور اس اسکول کو ایک چال سے بند کردیاگیاہے یہاںکی عوام چاہتی ہے کہ اسکول کھلے ۔ انہوںنے کہاکہ جب یہاںپرنوکری پانے کیلئے لائن لگ جاتی ہے تواس وقت یہاںپر کہاںسے بچے آتے ہیںاور سکول کھلنے اور نوکری حاصل کرنے کے بعد یہ بچے کہاںغائب ہوجاتے ہیں۔ الطاف احمد نے مزید کہاکہ محکمہ تعلیم اور استاد مل کر یہاں گاگرہ علاقہ کی تباہی کے ذمہ دار ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ہائی اسکول میںبھی13 اساتذہ کے بجائے صرف4 یا 5 استاد ہیںوہ بھی دور دور سے آتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اگر یہاںمقامی استاد ہیںتو وہ یہاںپرہی کیوںڈیوٹی نہیںدیںگے انہیںدوسری جگہوںپرکیوںاٹیچ کیاگیا یہاںتوپہلے ہی اسکولوںمیں اساتذہ کی شدید قلت ہے۔ پرائمری اسکول گاگرہ کی حالات زار اور بند ہونے کے سلسلے میںجب زیڈ ای او گول سے رابطہ کیاگیا توانہوںنے ٹال مٹول سے جواب دیا، کبھی کہنے لگے سکول کومرج کیاگیاکبھی کچھ اورلیکن جب پے سینٹر سے (مرج)منتقل کے بارے میںپوچھا توانہوںنے کہاکہ ضابطے کے تحت منتقل نہیںہوا البتہ جو بچے پرائمری اسکول میںتھے وہ ہائی اسکول میںآئے اور ایک استاد یہاںآیا لیکن وہ بھی کاغذی طورپر ڈیوٹی نہیںدیتاہے۔ وہیں پرنسپل ہائر اسکینڈری سکول گول اور زیڈ پی او گول کی
نوٹس میں پرائمری اسکول کی حالت کولیاتوانہوںنے کہاکہ وہ جلد ٹھوس اقدامات اٹھا کر اسکول کے بند ہونے اور خستہ حالت بارے میں کارروائی کریںگے اورجلد اسکول کھولا جائے گااورقصوروار اساتذہ جوغیر حاضر رہے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔