زاہد بشیر
گول// گول قصبہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں گندگی کے ڈھیر جمع ہونے کی وجہ سے عام لوگوں کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے اس گندگی کو کھلے عام پھینکے والوں کیخلاف کوئی کارروائی ہی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے ۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ دکانداروں کی سخت لا پرائی اور بے حسی کی وجہ سے گندگی کے ڈھیر پریشانی کا باعث بنتے جارہے ہیں ۔ اگر چہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے گول بازار سے گندگی اُٹھانے کے لئے ایک آٹو لوڈ کیرئر بھی لگایا گیا جس کے لئے محکمہ نے ایک ڈرائیور کو بھی رکھا ہے جو گول بازار میں دن میں دو تین بار چکر لگاتا ہے ۔ اگر چہ گول بازار میں گندگی سے متعلق تمام دکانداروں کو بھی مطلع کیا گیا تھا کہ وہ گندگی کو جمع کر کے اس لوڈ کیرئر میں ڈالیں تا کہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے بنائے گئے شیڈ میں یہ گندگی جمع کرایا جا سکے جس سے بازار میں صفائی ستھرائی بھی ہو لیکن اس کے با وجود کچھ دکاندار جس میں زیادہ تر سبزی فروش اور مرغ فروش شامل ہیں تمام گندگی کو جمع کر کے بازار کے ساتھ لگنے والے علاقے زلس ، گول رام بن شاہراہ دتر موڑ کے جنگلات و دیگر کئی جگہوں پر اس گندگی کو ڈالتے ہیں ۔ جس سے مقامی لوگ کافی پریشان ہیں ۔ اس طرح سے مختلف جگہوں پر شام کے بعد ڈالی گئی گندگی پر آوارہ کتوں کے علاوہ جنگلی درندوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور لوگوں کو یہاں سے چلنا محال بن گیا ہے ۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ ان دکانداروں کی نشاندہی کریں اور گول بازار میں تمام ایسے لوگوں کو سختی سے متنبہ کریں کہ وہ آئندہ اس طرح سے گندگی نہ ڈالیں اور گول بازار میں آنے والے لوڈ کیرئر کا بھر وپر استعمال کریں تا کہ گول بازار کو جاذب نظر بنایا جا سکے اور گندگی سے پاک ہو سکے ۔