سرینگر// وادی میں گوشت کی قیمتوں پر انتظامیہ اور گوشت ڈیلروں کے درمیان جاری تعطل ختم ہونے کا امکان ہے،جبکہ کشمیر اکنامک الائنس کی بیرون منڈیوں میں گوشت کی قیمتوں کا احاطہ کرنے والے حقائق کی تلاش کمیٹی(فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی) نے حکام کو اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں’’ بریک اپ ‘‘پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وادی میں 518.50 روپے کی قیمت پر درجہ اول کا فی گوشت بغیر اجڑی و دیگر اندرنی حصہ پہنچتا ہے۔ کمیٹی کے کنونیئر اور کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار کی قیادت میں کمیٹی کے ارکان نے پیر کو محکمہ شہری رسدات امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے ڈائریکٹر کو یہ رپورٹ پیش کی ہے۔اردو اور انگریزی زبانوں میں مرتب شدہ33صفحات پر مشتمل رپورٹ میں دہلی،راجستھان،امبالہ اور امرتسر منڈیوں میں گوشت کی قیمتوں سے متعلق تفاصیل درج ہیں۔اس قیمت میں اگر چہ کوٹھداروں اور دہلی کے کمیشن ایجنٹوں کے منافع کو شامل کیا گیا ہے تاہم قصابوں کا منافع شامل نہیں کیا گیا ہے۔کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود اس رپورٹ کی کاپی کے مطابق ’’ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے ممبران نے وادی تک گوشت پہنچنے کے تمام زوایوں اور صورتحال کو مد نظر رکھا ہے،جس کے بعد ہی قیمت پیش کی ہے‘‘۔’’ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ آن مٹن ریٹس‘‘(گوشت کی قیمتوں پر حقائق کی تلاش‘‘ )نامی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راجستھان کی سیکھر منڈی میں سب سے بہترین زندہ مال دستیاب ہے،جس کی نسل بھی بہت اچھی ہے،جبکہ امرتسر میں بھیڑ بکریاں اس کے مقابلے میں بہتر معیار کی نہیں ہے۔رپورٹ کے مطابق راجستھان منڈی سے کشمیر فی کلو گوشت اوسطً 541روپے پہنچتا ہے جبکہ دہلی منڈی سے وادی پہنچنے والی گوشت کی اوسطً قیمت527ہے۔امبالہ سے وادی پہنچنے والی گوشت کی قیمت کا اندازہ جہاں516روپے لگایا گیا ہے وہی امرتسر سے کشمیر پہنچنے والے گوشت کی اوسطً قیمت490روپے لگایا گیا ہے۔ چاروں منڈیوں کی گوشت کی قیمتوں کا حاطہ کرکے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے518.5روپے فی کلو گوشت کی قیمت کا بریک اپ پیش کیا ہے۔ اس رپورٹ میں جہاں منڈیوں کے احوال کا ذکر کیا گیا ہے،وہیں بیرون ریاستوں کی منڈیوں میں کمیٹی کے ممبران کیا جانب سے اصل حقائق کا پتہ لگانے کیلئے فرضی بولیوں میں شرکت،منڈیوں تاجروںسے ملاقات،دہلی نشین گوشت یونین کے عہداروں سے تبادلہ خیال،دہلی،امبالہ،راجستھان،امرتسر اور جموں کے بازاروں کا احاطہ و معلومات کی حصولیابی کے بارے میں بھی تفاصیل درج کی گئی ہیں۔