سرینگر// گوشت کی قلت ،راشن میں کٹوتی اور روز مرہ کی اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف الطاف بخاری کی سربراہی والی اپنی پارٹی نے بدھ کوسرینگر میں واقع ڈائریکٹریٹ آف فوڈ سپلائیز اور امور صارفین کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔مظاہرین نے آدھار کارڈ اندراج نہ ہونے کی وجہ سے صارفین کے راشن کوٹہ میں کٹوتی ، مٹی کے تیل سپلائی میں تخفیف، بجلی کٹوتی، پینے کے صاف پانی کی قلت، پٹرول اور ایل پی جی قیمتوں میں اضافہ اور بیروکریسی کے آمرانہ رویہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔ اپنی پارٹی کے اس احتجاج کے دوران سابق وزیر اور اپنی پارٹی کے صوبائی صدر محمد اشرف میر نے کہاکہ شادیوں کا موسم اور ماہ رمضان بھی آنے والا ہے،اور ایسی صورت میں انتظامیہ کو جلد اقدامات کرنے چاہیں۔ محمداشرف میر نے صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ چار مہینوں سے وادی میں گوشت کی شدید قلت ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں بالخصوص بیماروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے میمورنڈم پیش کیا جس میں عوام کو گوشت کی قیمت، راشن میں کی گئی تخفیف اورسبزیوں کی بڑھتی قیمتوں کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا۔محمدا شر ف میر نے کہا کہ شادیوں کا موسم اور ماہ رمضان بھی آنے والا ہے اور ایسی صورتحال میں انتظامیہ کو فوری اقدامات کرنے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو اس بیروکریٹک نظام کے خلاف بار بار سڑکوں پر آئے گی جس نے عام لوگوں کی زندگیوں میں کئی مشکلات کو جنم دیاہے۔اپنی پارٹی کے ریاستی سیکریٹری منتظر محی الدین نے بھی میڈیا سے بات چیت کی اور حکومت سے عوامی اُمنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس صورتحال کو دور کرنے کی تاکید کی۔ احتجاجی مظاہرے میں پارٹی کے ضلع صدر اور سابق ممبر اسمبلی نور محمد شیخ میڈیا ایڈوائزر فاروق اندرابی، صوبائی سیکریٹری نذیر احمد وانی (دیلگامی)، انچارج ضلع گاندربل جاوید میر بھی موجود تھے۔