سرینگر//وادی میں مقیم سکھ برادری نے سنیچر کو گورونانک دیو جی کا جنم دن”گوروپورب“مذہبی عقیدت و احترام اور انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا جس کے دوران وادی بھرکے گورودواروں میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ سکھوں کے پہلے گورو ،گورو نانک دیوجی کے یوم پیدائش کے سلسلے میں ہفتے کو گورودواروں میں شبد کیرتن کی محفلیں آراستہ اور دن بھرخصوصی مجالس کا انعقاد ہوا جس میں سکھ مذہب سے وابستہ لوگوں کی بھاری تعداد نے حصہ لیا۔وادی بھر کے گورودواروں پر علی الصبح سے ہی مردوزن،بوڑھوں اور بچوں کی بڑی تعدادکی موجودگی کے پیش نظرغیر معمولی گہما گہمی اور جوش و خروش نظر آیا۔اس دوران شبد کیرتن اور دیوان بھی منعقد ہوئے جبکہ ان تقریبات میں حصہ لینے والے لوگوں کے لئے لنگر کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ اس ضمن میںسب سے بڑی تقریبات پائین شہر کے کاٹھی دروازہ علاقے میں قائم گورودوارہ چھٹی پادشاہی ،جواہر نگراور باغات سرینگر میں منعقد ہوئیں۔یہاں سکھ فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا دن بھر تانتا بندھا رہا اور گورو گرنتھ کے پاٹ پڑھے گئے جبکہ دن بھر ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے حاضری دے کر ماتھا ٹیکا۔اسکے علاوہ شہر کے دیگر علاقوں میں قائم گورودواروں میں بھی گورو پورب کی نسبت خاص تقریبات منعقد ہوئیں۔بارہمولہ سے اطلاعات ہیں کہ گوروپورب کے سلسلے میں ضلع کی سب سے بڑی تقریب گورودوارہ چھٹی پادشاہی توحید گنج اولڈ ٹاﺅن میں منعقد ہوئی جہاں سکھ برادری سے وابستہ مردوزن کا تانتا بندھا رہا اور شبد کیرتن کا سلسلہ پورا دن جاری رہا۔ اسی طرح کی تقریبات امیراکدل ، پٹن، اننت ناگ، شوپیان اور دیگر گوردواروں میں بھی منعقد ہوئیں جن میں شرکت کرنے والوں لوگوں کیلئے قیام وطعا م کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ان تقریبات کے دوران مختلف علاقوں میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور کئی جگہوں پر مقامی مسلمانوں نے بھی تقریبات میں شامل ہوکر مذہبی رواداری سے متعلق وادی کی روایات کو زندہ رکھا۔ادھر جنوبی قصبہ ترال سے اطلاع ہے کہ سیموہ اور کنگلورہ نامی علاقوں میں قائم گورودواروں میں گورونانک دیو جی کے یوم پیدائش کے سلسلے میں پروقار تقریبات منعقد ہوئی جس کے دوران مختلف علاقوں سے آئے ہوئے سکھ برادری کے لوگوں نے گورودوارے میں حاضری دی۔قابل ذکر ہے کہ ترال قصبہ میں سکھ برادری سے وابستہ لوگوں کی خاصی تعداد رہائش پذیر ہے اور وہاں سکھوں کے مذہبی تہواروں کے موقعہ پر غیر معمولی جوش و خروش دیکھنے کو ملتا ہے۔ترال میں بھی مقامی مسلمانوں نے ان تقریبات میں حصہ لیکر سکھوں کو مبارکباد دی۔