جموں //جموں//گورنر این این ووہرا نے جنرل زو ر آور سنگھ آڈیٹوریم میں مفتی محمد سعید کی دوسرے برسی کے سلسلے میں منعقدہ پہلے مفتی میموریل لیکچر کی صدارت کی۔ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی ،بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ، بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی ، ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کے علاوہ لاڈ میگند ڈیسائی بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔پہلا مفتی میموریل لیکچر لاڈ مینگند ڈیسائی نے Devolving Power: The British Experience کے موضوع پر دیا ۔
نتیش کمار
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہاکہ ماردھاڑ اور تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیںہوسکتابلکہ ہر ایک مسئلہ کا حل بات چیت میں مضمر ہے ۔ پی ڈی پی کے بانی و سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کی یاد میں جموں یونیورسٹی کے زور آور سنگھ آڈیٹوریم میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نتیش نے کہاکہ مفتی محمد سعید نہ صرف قوم کی فلا ح وبہبود بلکہ امن وآشتی کے لئے بھی کوشاں رہے اور اس سلسلے میں اہم اقدامات کئے ۔نتیش کاکہناتھاکہ سب کی عزت ،سب کی ترقی اور سب کے پیار کے ساتھ آگے بڑھناچاہئے اور مرحوم مفتی سعید نے محنت اورمشقت سے کام کیا اور انہیں جموں وکشمیر کے ساتھ بے حد محبت تھی ۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرحوم لیڈر کو یہ مکمل یقین تھا کہ نظام کے درپیش معاملات کو صرف افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے ہی حل کرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی محمد سعید نے ہمیشہ اپنے عہدے جس پر وہ فائیز ہوا کرتے تھے ایک نئی سمت دی۔نتیش کمار نے کہا ’’میرے مفتی صاحب کے ساتھ اچھے تعلقات تھے اور میں نے اُن کے ساتھ کام کرنے کے دوران صرف یہی پایا کہ مفتی صاحب ایک نڈر اور عوام کی بقاء اور فلاح وبہبود کرنے والے شحض ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مفتی محمد سعید ملک کے پہلے مسلمان تھے جو وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ پھر 2002میں پہلی بار مفتی صاحب نے سرکار سنبھالی تو کشمیر میں امن کی فضا لوٹ آئی اور وہ ہر مسئلہ کا حل بات چیت کے ذرئع چاہتے تھے ۔بہار کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ2003 میں جب میں ریلوے کا وزیر تھا تو انہوں نے مرحوم مفتی سعید کے ساتھ کام کیا اور وہ ریلوے نیٹ ورک کو کشمیر تک پہنچانے کے کافی متمنی تھے تا کہ اس خطے کی اقتصادی ترقی ممکن ہوسکے اور ان کا یہ خواب بھی پورا ہوا ۔تقریب کے موقعہ پر گورنر نے نتیش کمار کو Probity in politics and public Life کے موضوع پر انہیں قومی ایوارڈ پیش کیا۔ انہوں نے یہ ایوارڈ حاصل کرنے کے لئے نتیش کمار کو مبارک باد دی ۔گورنر نے کہا کہ نتیشن کمار کی انتھک کوششوں اور لگن کی بدولت بہار ترقیاتی اور خوشحالی کے ایک نئے دور میں داخل ہوا ہے۔
گورنر
اپنے خطاب میںگورنر این این ووہرا نے مفتی محمد سعید کو ایک بلند پایۂ لیڈر قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے ہمیشہ ریاست کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے کام کیا۔ مفتی محمد سعید کی دوسرے برسی کے سلسلے میں منعقدہ پہلے مفتی میموریل لیکچر کی صدارت کرتے ہوئے۔انہوں نے مرحوم مفتی محمد سعید کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ مفتی محمد سعید کے ساتھ اُن کے اُس وقت سے وابستگی ہے جب وہ مرکزی وزیرداخلہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔ گورنر نے کہا کہ وہ عوامی بہبود کو تقویت بخشنے اور ترقیاتی ایجنڈے کو عملانے کے لئے پُر عزم تھے۔ گورنر نے کہا کہ ہماری ریاست کو داخلی اور خارجی عوامل کی بنا پر کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ سے یہاں کا ترقیاتی عمل بھی متاثر ہوا۔ انہوں نے اپیل کی کہ ہم سب کو مل کر ان منفی عوامل کی نفی کر کے اس بات کا عہد کرنا چاہئے کہ ہم مثبت مقاصد حاصل کرنے کے لئے مل جل کر کام کریں۔این این ووہرا نے کہا کہ تمام حکومتوں کو چاہئے کہ وہ تن دہی اور لگن کے ساتھ شفاف اور جواب دہ طریقے پر کام کریں تاکہ ایک مساوی لائحہ عمل کے تحت مقاصد کو حاصل کیا جاسکے۔
میگاندڈیسائی
اپنے خطاب میں سینئر سیاستدان میگاند ڈیسائی نے برطانیہ اور سکاٹ لینڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے مسائل حل کرنے کیلئے برطانیہ کا تجربہ دوسروں کیلئے سبق آموز ہے ۔ان کاکہناتھا’برطانیہ ایک اہم کیس سٹیڈی ہے ، چالیس سال تک سکاٹ لینڈ کیلئے آزادی کی آئینی بحث کے بعد برطانوی حکومت نے 2016میں تیسرے ریفرنڈم پر اتفاق کیا اور 55فیصد لوگوں نے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے برطانیہ کے حق میں ووٹ دیا ‘‘۔وہ `Devolving Power: The British Experience’کے موضوع پر خطاب کررہے تھے ۔ان کاکہناتھاکہ پہلی مرتبہ ستر کی دہائی کے وسط میں سکاٹ لینڈ کیلئے خود مختیاری کی مانگ ہوئی اورتب لیبر پارٹی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے سکاٹ لینڈ ایکٹ پاس کرکے ایک علیحدہ اسمبلی تشکیل دی جس کو قانون سازیہ کے اختیارات بھی تھے ۔انہوںنے مزید کہاکہ نوے کے دہائی میں لوگوںنے سکاٹ لینڈ کیلئے مزید اختیارات کی مانگ کی جس پر برطانیہ میں مباحثے شروع ہوئے جس سے برطانوی حکومت پر دوسرا ریفرنڈم کرانے کا دبائو بڑھا جس کے بعد سکاٹ لینڈ کا اپنا پارلیمنٹ بنا اور ٹیکس قوانین بھی اپنے بنائے گئے ۔تقریب میں وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے علاوہ بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی ، ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کے علاوہ دیگر سیاسی سماجی اور ادبی تنظیموں سے وابستہ افراد نے شرکت کی ۔تقریب کے دوران خوراک ، شہری رسدات و امور صارفین کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے مفتی محمد سعید کی شخصیت اور سیاسی و ترقیاتی منظر نامے میں ان کے رول پر تفصیل سے روشنی ڈالی جبکہ وزیرخزانہ ڈاکٹر حسیب اے درابو نے خطبہ شکریہ پیش کیا۔