سرینگر/ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس لیڈر، عمر عبد اللہ نے جمعرات کو کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کے گورنر کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ پی ڈی پی کو لینا ہے۔
وہ سرینگر میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کررہے تھے۔
عمر عبد اللہ کی پریس کانفرنس کے اقتباس حسب ذیل ہیں:
انہوں نے کہا''یہ انتہائی بد قسمتی کی بات ہے کہ بھاجپا کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ ہم پاکستان سے ہدایات لے رہے ہیں۔ میں رام مادھو صاحب اور اُن کے ساتھیوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ شواہد کے ساتھ اس الزام کو ثابت کریں۔آپ میرے ساتھیوں کی قربانیوں کی تذلیل کررہے ہیں جنہوں نے پاکستانی ہدایات ٹھکراکر زندگیاں قربان کی ہیں۔''
عمر عبد اللہ نے مزید کہا '' پہلی بار ہوا ہے کہ فیکس مشین کی خرابی جمہوریت کی موت کا وجہ بن گئی۔ یہ فیکس مشین یکطرفہ ہے۔اس میں آئوٹ گوئینگ ہے ،ان کمنگ نہیں۔اس خاص فیکس مشین کے بارے میں تحقیقات ہونی چاہئے۔''
عمر عبد اللہ نے تاہم وضاحت کی کہ اُن کی پارٹی نے گورنر ستیہ پال ملک کو کوئی چھٹی نہیں بھیجی تھی۔
عمر نے ایک سوال کے جواب میں کہا''گورنر کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ پی ڈی پی کو ہی لینا ہے''۔