جموں //گورنر ستیہ پال ملک نے راج بھون میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں جموں بس سٹینڈ پر گرینیڈ حملے کے بعد امن و قانون کی صورتحال کا جائیزہ لیا ۔ گورنر نے ایس ایس پی جموں تجیندر سنگھ ، ایس پی نارتھ امرت پال سنگھ اور اُن کے ساتھیوں کی اس حرکت میں ملوث مجرم کو فوراً گرفتار کرنے پر ستائش کی ۔گورنر نے کہا کہ حکومت پلوامہ واقعہ کے بعد علیحدگی پسندوں کے خلاف صف آراء ہے اور اس سلسلے میں حریت و دیگر 170 افراد کی سیکورٹی واپس لی گئی ۔ جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی لگانے کے علاوہ اُن کے رہنماؤں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پا کر گرفتار کیا ۔ گورنر نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی شکست کے مدِ نظر انہوں نے عام شہریوں پر گرینیڈ پھینکنا شروع کیا ۔ گورنر نے کہا کہ بس سٹینڈ پر مسافروں پر گرینیڈ پھینکنا ایک بزدلانہ حرکت ہے ۔ گورنر نے کہا کہ جو سیاسی جماعتیں اُن تنظیموں کے حق میں بات کر رہی ہیں جن پر پابندی لگائی گئی ہے وہ علیحدگی پسندوں کی طرفداری کر رہے ہیں ۔ اس کوشش سے ملی ٹینسی اور زیادہ مضبوط ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جماعت یا شخص علیحدگی پسندوں کے حق میں ہے وہ ملک دشمن عنصر بھی ہے اور دہشت گردوں اور پاکستان کا حامی ہے ۔ گورنر نے کہا کہ دہشت گردی اور ملی ٹینسی کے خلاف جنگ کسی بھی قیمت پر روکی نہیں جا سکتی اور اس جنگ کو ہم جیت کر رہیں گے اور حکومت ریاست سے ملی ٹینسی کی جڑ سے اکھاڑ دے گی ۔ گورنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ریاست میں امن و بھائی چارہ قایم رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے لوگ عرصہ دراز سے بھائی چارے اور آپسی میل ملاپ قایم رکھنے کیلئے مشہور ہیں ۔ گورنر نے فوت ہوئے شخص کے لواحقین کے حق میں پانچ لاکھ روپے جبکہ زخمی ہوئے ہر ایک شخص کے حق میں20 ہزار روپے کے ریلیف کا اعلان کیا۔