کویمبٹور//فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنوا نے پاکستان کے بالا کوٹ پر فضائی کارروائی پر کہا کہ ہدف کو پورا کیا گیالیکن فضائیہ کا کام ہلاکتوں کی گنتی کرنا نہیں ہے ۔فضائیہ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اگر جنگلات میں بم گرائے گئے ہوتے تو پاکستان جوابی کارروائی کیوں کرتا۔ دھنوا نے میڈیا سے کہا’’فضائیہ کے پاس اس کارروائی میں ہلاک ہوئے لوگوں کی تعداد کی کوئی اطلاع نہیں ہے ،اس بارے میں حکومت بتائے گی،ہم ہلاک شدگان کی گنتی نہیں کرتے ،ہم نے اپنا ہدف پورا کیا یا نہیں ہم اس کی معلومات رکھتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا ’’ اگر ہدف پر نشانہ نہیں ہوتا تو پھر خارجہ سکریٹری اس پر سرکاری بیان کیوں جاری کرتے ،اگر جنگل میں بم گرائے ہوتے تو خارجہ سکریٹری اس پر بیان کیوں دیتے اور پاکستان جوابی کارروائی کیوں کرتا‘‘۔ پاکستان کے بالا کوٹ میںجیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے جانے سے انکار کئے جانے پر دھنوا نے کہا اگر ہم نے اپنے ہدف پر نشانہ لگانے کا منصوبہ بنایا تھا تو اس پر حملہ بھی کیا ہے ۔ دھنوا نے پاکستان کی فضائی کارروائی کا جواب دینے کے لئے مگ 21بائسن کا استعمال کئے جانے پر کہا‘‘یہ بہتر طیارہ ہے ،اس کا رڈار بہتر ہے ،اس میں ہوا سے ہوا میں مار کرنے کی صلاحیت ہے ۔انہوں نے 21مگ بائسن کی اس کارروائی میں استعمال کے سلسلے میں کہا،’’جب اس طرح کی صورت حال آتی ہے تو ہر قسم کے جنگی طیاروں کو استعمال میں لایا جاتا ہے،یہ منصوبہ بند آپریشن نہیں تھا‘‘۔ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کے پھر سے طیارہ اڑائے جانے کے سوال پر دھنوا نے کہا،’’یہ ان کی میڈیکل فٹ نیس پر منحصر کرے گا کہ وہ دوبارہ جنگی طیارہ اڑ پائیں گے یا نہیں‘‘۔ پاکستان کے ایک ایف -16طیارے کو مار گرائے جانے کی اطلاع دیتے ہوئے فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ایف -16میزائل کے باقیات ملے ہیں اور پاکستان نے یقینی طورپر اس میزائل کا استعمال کیاہے ۔