دردشیناطبقہ ہندوستان کاقیمتی اثاثہ:منوج سنہا
سرینگر// قبائلی طبقے کے ساتھ ہورہی ناانصافیوں کاخاتمہ اگست 2019میں ہوا اورمرکزی حکومت قبائلی طبقے کوبااختیار بنانے اور ان کے معیارزندگی کوبہتر بنانے پرتوجہ دے رہی ہے ۔وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں حکومت قبائلی تمدن کومحفوظ کرنے اوران کے وقار کوبحال کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ان باتوں کا اظہارلیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے گریز میں ’قومی قبائلی میلے ‘ کاافتتاح کرتے ہوئے کیا۔اجتماع سے ورچول خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا نے ملک کے ثقافتی تنوع میں قبائلی طبقے کی بے پناہ خدمات کو سراہا۔انہوں نے دردشینا قبائلی طبقے کوہندوستان کاسب سے قیمتی اثاثہ قراردیا جواپنی روایات اور رسوم کو محفوظ رکھنے کی تحریک دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ درد شینا کمیونٹی کا قدرت کے ساتھ گہرا تعلق ہے ۔منوج سنہا نے کہا ،’’قبائلی طبقے کے خلاف دہائیوں سے جاری ناانصافی کا خاتمہ اگست 2019 ء میں ہوا۔ مختلف اِصلاحاتی اَقدامات نے قبائلی بھائیوں اور بہنوں کے سماجی و اِقتصادی حالات کو بہتر کیا ہے۔ گریز کو 2023ء میں پہلی بار 1947 ء کے بعد بجلی گرڈ سے جوڑا گیاجو ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے دردشینا قبائلی طبقے کیلئے شینا گلگت 88.8 ایف ایم ریڈیو سٹیشن وقف کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ ریڈیو سٹیشن نوجوانوںکو اقدار، علم اور روایات کو محفوظ رکھنے اور ان کی قدر کرنے کی ترغیب دے گا۔اُنہوںنے تجویز دی کہ نیا ریڈیو سٹیشن قبائلی کمیونٹی کی تاریخ پر ایک ہفتہ وار پروگرام نشر کرے۔اُنہوں نے کہا،’’گریز کو ملک کی سب سے پسندیدہ آف بیٹ سیاحتی منزل کے طور پر ترقی دی گئی ہے۔ آج گریز کو ملک کے ایک اعلیٰ سیاحتی مقامات میں شمار کیا جاتا ہے اور یہ اَپنی پُرسکون وادیوں اور دلکش دیہاتوںکے ساتھ قدرتی مناظر کے شوقین اَفراد کے لئے جنت سمجھا جاتا ہے۔ کمیونٹی ریڈیو پروگراموں کو اس کے قدرتی، فنکارانہ اور ثقافتی ورثے کو اُجاگر کرنا چاہیے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے بھارتی فوج، محکمہ قبائلی امور، ضلعی انتظامیہ اور مختلف رضاکار تنظیموں کی دردشنا کمیونٹی کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لئے ان کی لگن کی سراہنا کی۔