سرینگر//ریاستی گورنرستیہ پال ملک نے کہا کہ سرکاری ملازمین کیلئے گروپ میڈکلیم انشورنس پالیسی کے معاملے میں کئی افسران نے انہیں گمراہ کیا، جن کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد کارروائی کی جائیگی۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جموں و کشمیر بینک میں سابق حکومتی کے سیاسی ورکروں کو منتخب امیدواروں پر ترجیح دی گئی جبکہ پبلک سروس کمیشن نے امتحان دینے کے بغیر ہی ایک شخص کو کے اے ایس کی ڈگری دیدی۔ایک انٹرویو میں گورنر نے کہا’’ابھی اُنھیں ریاستی گورنرکی ذمہ داری سنبھالے چاریاپانچ روزہی ہوئے تھے کہ اُن سے اُس دستاویز یا معاہدے پر اعلیٰ افسرا ن نے دستخط کروادئیے ،جسکے تحت ریاست میں لاکھوں سرکاری ملازمین ،پینشنروں ،ایڈہاک یاعارضی ملازمین کیلئے مخصوص گروپ میڈکلیم انشورنس اسکیم یاپالیسی کوروبہ عمل لانا تھا‘‘ ۔گورنر نے کہا’’ مجھ سے کہا گیا کہ ہم نے سکیم کو اچھی طرح دیکھا ہے، بہت اچھی سکیم ہے، اس پر پوری طرح مشاورت ہوئی ہے، جس کے بعد اُن سے فراڈ طریقے سے دستخط لئے گئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جب انہیں مختلف ذرائع سے اس اسکیم کے بارے میں اصلیت معلوم ہوئی تو انہوںنے معاہدے کونہ صرف منسوخ کیا بلکہ گمراہ کرکے دستخط کرانے والے اعلیٰ حکام کیخلاف ویجی لنس کے ذریعے انکوائری کے احکامات بھی صادرکئے ہیں ۔ستیہ پال ملک نے کہاکہ ان میں سے کسی بھی افسرکوبخشایاچھوڑانہیں جائیگابلکہ اُن کیخلاف فوجداری کیس بھی درج ہوگا۔ گو ر نر کاکہناتھاکہ ویجی لنس آرگنائزیشن2ماہ کے اندراس سارے معاملے کی انکوائری مکمل کرلے گی ۔اسکے بعدملزمان (سرکاری افسروںکیخلاف فوجداری مقدمہ یاکیس درج کیاجائیگا۔ستیہ پال ملک نے جموں وکشمیربینک اورپبلک سروس کمیشن کے ذریعے مختلف سرکاری محکموں میں ہونے والے بھرتی عمل کے بارے میںکہاکہ ان میں سیاسی مداخلت کرنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ گورنرنے کہاکہ اگرنوجوانوں کیساتھ ناانصافی نہ ہوتی تووہ پتھربازی نہیں کرتے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری نوجوان تاریکی اوراُداسی ومایوسی کے شکارہیں اورکوئی اُنکی مددکرنے والانہیں ۔ریاستی پبلک سروس کمیشن اوردیگربھرتی اداروں کے بھرتی عمل پرسوال اُٹھاتے ہوئے ریاستی گورنر نے یہ انکشاف کیاکہ ایک ایسے نوجوان کوکے اے ایس کیلئے منتخب کیاگیاجس نے امتحان بھی نہیں دیاتھا۔ اس سوال کے جواب میں کہ سابق مخلوط سرکارمیں جوبے قاعدگیاں ہوئی ہیں ،اُس سرکارمیں پی ڈی پی کیساتھ ساتھ بی جے پی بھی شامل تھی ،گورنرنے کہاکہ اس سوال کاجواب بی جے پی ہی دے سکتی ہے۔گورنر نے دعویٰ کیاکہ ایسے نوجوانوں کوبھی سرکاری محکموں میں بھرتی کیاگیاجن کاتعلق انتہاپسندگروپو ں یاسرگرمیوں سے رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ ایسے کئی ٹیچراسکولوں میں بچوں کوبنیادپرستی کی تعلیم وترغیب دیتے ہیں ۔گورنر نے کہاکہ ایسے کئی واقعات ہیں جہاں
سرکاری ملازمین دن بھرکی سرکاری ڈیوٹی دینے کے بعدگھرجاکر سنگباری کرتے ہیں۔
حکومتی وضاحت
جموں//ریاستی حکومت نے میڈیا میں چھپی ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کے ایک قومی چینل کو دئیے گئے انٹرویو کے بارے میں خبر کو مسترد کیا ہے ۔ ایک سرکاری ترجمان نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ گورنر نے مذکورہ نیوز چینل کے ساتھ انٹرویو کے دوران جموں وکشمیر بینک کی تقرریوں کے سلسلے میں کسی جماعت کا نام نہیں لیا۔